حلف نامے میں ترمیم سے متعلق کمیٹی متنازع ہے، منظور نہیں

182

ٹنڈو آدم (پ ر) تحقیقاتی کمیٹی میں احسن اقبال منظور نہیں، انتہائی متنازع شخص ہے، چور کو چوری پکڑنے پر لگا دیا جائے تو کیا حاصل ہوگا۔ احسن اقبال نے دو روز قبل پریس کانفرنس کے ذریعے اپنے چہرے سے نقاب ہٹا لیا۔ تنظیم تحفظ نامو س خاتم الانبیا پاکستان کے مرکزی رہنماؤں علامہ احمد میاں حمادی، مفتی محمد طاہر مکی، علامہ ابو ذرغفاری، مفتی محفوظ الرحمن شمس، قاری محمد عارف و دیگر نے حلف نامے میں ترمیم سے متعلق کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ احسن اقبال سو فیصد متنازع ہیں۔ مشاہد حسین پر کوئی اعتبار نہیں، سوائے راجا ظفر الحق کے ہر دو پر کوئی بھروسہ نہیں، اس لیے ہم اس کمیٹی کو مکمل مسترد کرتے ہوئے اس کمیٹی کی جانب سے کی جانیوالی انکوائری کو یکطرفہ اور چور کو چوری کی کھوج پر لگانا سمجھتے ہیں۔ علما نے مطالبہ کیا کہ ہر دو افراد کو اس کمیٹی سے نکالا جائے اور مولانا عبدالغفور حیدری، مفتی محمد تقی عثمانی، حافظ حمد اللہ، شیخ رشید جیسے افراد کوکمیٹی میں شامل کیا جائے۔ چیئرمین ظفر الحق ہی رہیں، ہمیں اعتراض نہیں۔ مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ شہباز شریف کے مطالبے پر نواز شریف کا کمیٹی بنانا احسن اقدام ہے لیکن اس میں ممبران انتہائی غیر ذمے داران ہیں۔ لہٰذا ممبران فوری برطرف کیے جائیں۔ دریں اثنا رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد کو ابتک برطرف نہیں کیاگیا جوکہ افسوس ناک ہے۔