برمی سوال کرتے ہیں، آخر میرا قصور کیا؟

183

ہم سب پر کڑی آزمائش کا وقت ہے۔ اور سب سے زیادہ مشکل وقت برما کے مسلمانوں پر ہے جن پر ان کی حکومت کی طرف سے ظلم و ستم، بے رحمی اور جارحانہ رویے کی انتہا ہو چکی ہے۔ ان کی بے بسی اور کرب ناک حالت کھلی آنکھوں سے پوری دنیا دیکھ رہی ہے دنیا کے کسی قانون میں بھی یہ کہیں نہیں لکھا کہ انسانوں کو ان کے مذہب کی بنا پر کچلا جائے اور گھر سے بے گھر بلکہ دربدر کر دیا جائے یہ انسانیت کے اصولوں کے سراسر خلاف ہے۔ جس کی بنا پر ان سے جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیا جارہا ہے۔ اگر مسلمان ہونا قصور ہے تو ہم پوری امت مسلمہ بھی جان کی بازی لگا کر اس قصور کو غلط ثابت کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت بین الاقوامی سطح پر برما کی حکومت کے خلاف کوئی ایکشن لے اور اپنے مظلوم بہن بھائیوں کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے وہ سب اقدامات کرے کہ جن سے برما کی سفاک حکومت پر واضح ہو جائے کہ وہ معصوم اکیلے نہیں ہیں ان کے دکھ میں امت محمدیہؐ برابرکی شریک ہے۔
غازیہ امین،
یورنیورسٹی آف سرگودھا ویمن کیمپس فیصل آباد