عالمی سطح پر یوم ڈاک

426

سید حمید احمد
دنیا بھر میں 9 اکتوبر کو دنیا بھر میں عالمی سطح پر یوم ڈاک منایا جاتا ہے۔ 143ویں سالگرہ پر محکمہ ڈاک کے رہنما، ملازمین تجدید عہد کریں۔ یونیورسل پوسٹل یونین جو 191 ممالک پر مشتمل ہے کا مقصد ڈاک کی دنیا بھر میں ترسیل کو یقینی بنانا ہے۔ 1969ء میں عالمی دن منانے کا فیصلہ عالمی کنونشن جو جاپان کے شہر ٹوکیو میں ہوا تھا کیا گیا۔ کنونشن کے تاریخی فیصلے کے بعد سے عالمی دن کے حوالے سے دنیا بھر میں تقریبات منعقد ہوتی ہیں۔ ڈاک کی کارکردگی کے حوالے سے اپنے رکن ممالک کی خامیوں پر کڑی نظر رکھتی ہے۔ اس حوالے سے پاکستان کے بھی چاروں صدبوں میں تقریبات منعقد ہوتی ہیں کراچی میں بھی تقریب کا انعقاد ہوتا ہے جس میں یوم ڈاک کے حوالے سے بہترین خط لکھنے والے طلبہ و طالبات میں نقد رقم اور تعریفی اسناد دی جاتی ہیں تقریب کے مہمان خصوصی اور پوسٹ ماسٹر جنرل محکمہ ڈاک کی کارکردگی اور اہمیت پر روشنی ڈالتے ہیں۔ ہر سال ڈاک ٹکٹوں کی نمائش کے ساتھ ساتھ طلبہ و طالبات میں مصوری کا مقابلہ اور ٹکٹوں کی بہترین الیکشن پر ایوارڈ بھی دیے جاتے ہیں۔ اس حوالہ سے پیغام رسانی کی تاریخ پر ایک نظر ڈالی جائے تو یہ تاریخ وجود آدم سے جا ملتی ہے۔ پیغام کی ابتدا اس وقت ہو گئی تھی جب سیدنا جبریل ؑ نے اللہ تعالیٰ کا پہلا پیغام آدم ؑ تک پہنچایا۔ اس پیغام رسانی میں دیانت کا عنصر شامل تھا اس کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان پوسٹ کے اپنے منشور نصب العین میں خدمت، امانت، دیانت کو اپنایا، اور لوبو میں بگل کو اہمیت ہے وقت کے ساتھ بگل والا لوبو اور سانپ کی شکل کے لوبو کی تبدیلی کے بعد ستمبر اکتوبر میں نئے لوبو کبوتر کو نمایاں متعارف کراکر اس کا اجرا یکم اکتوبر سے کیا گیا جس کا نوٹیفکیشن جاری کرایا۔ لیکن ہم اپنے منشور پر عمل کرنے سے روگردانی کرتے نظر آتے ہیں آج ضرورت اس امر کی ہے جدید ٹیکنالوجی کے دور میں محکمہ پوسٹ رفاع عام کے لیے اپنی خدمات کو مزید تیز کریں اور ڈاک کی تقسیم و ترسیل میں سرعت کا عمل تیز تر کریں۔ صارفین کے ساتھ حسن و سلوک اپنائیں تاکہ عوامی اعتماد بحال ہو۔ کیوں کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران پاکستان میں خطوط کی ترسیل میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ جس کی ایک وجہ خطوط لکھنے والے افراد انٹرنیٹ، فیکس اور موبائل استعمال کررہے ہیں لیکن جو بات خط لکھنے میں ہے اس کا مزہ ہی اور خط میں خوشبو اور محبت کے جملہ ہوتے ہیں۔