کابل (اے پی پی) افغان صدر اشرف غنی نے طالبان پر زور دیاہے کہ وہ لڑائی چھوڑ کر مذاکرات کی راہ اختیار کریں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے باضابطہ طور پر 2 یو ایچ60 ہیلی کاپٹر زافغان ائرفورس کے حوالے کیے ہیں جو اس منصوبے کا حصہ ہیں جس کے تحت طالبان باغیوں کے خلاف جاری کارروائیوں کے لیے افغان فضائیہ کی صلاحیت کو مسلسل بڑھانا ہے۔یہ ہیلی
کاپٹر قندھار کے فضائی اڈے پر ہونے والی ایک تقریب میں افغان حکومت کے حوالے کیے گئے۔افغان صدراشرف غنی نے اس موقع پر طالبان سے تشدد کو ختم کرنے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ اگر طالبان یہ سمجھتے ہیں کہ وہ افغان سیکورٹی فورسز کو شکست دے سکتے ہیں تو انہیں یہ خیال ترک کر دینا چاہیے۔انہوں نے طالبان پرزور دے کر کہا کہ لڑائی ختم کریں،پیش رفت کا راستہ صرف مذاکرت میں ہے۔افغانستان میں اعلیٰ امریکی فوجی کمانڈر جنرل جان نکلسن نے کہا کہ طالبان لڑائی میں جیت نہیں سکتے، یہ طالبان کے خاتمے کا آغاز ہے۔ دریں اثنا طالبان ترجمان نے صدر غنی اور جنرل نکلسن کے بیانات پر فوری ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہماری لڑائی کا انحصار ٹیکنالوجی پر نہیں ہے بلکہ اس کی اساس ایک نظر یہ ہے۔
کابل(صباح نیوز) افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ امریکا کے داعش سے رابطے ہیں اور افغانستان میں داعش کو اسلحہ فراہم کرکے اس کی مدد کررہا ہے جبکہ داعش افغانستان میں امریکی فوجی اڈے بھی استعمال کر رہی ہے اورامریکی اڈوں سے غیر فوجی رنگ کے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے داعش کو مدد فراہم کی جا رہی ہے۔سابق افغان صدر حامد کرزئی نے برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے
ہوئے کہا کہ امریکی انٹیلی جنس کی موجودگی میں ہی داعش کا افغانستان میں وجود ہوا، امریکی حکومت کو ہمارے سوالات کا جواب دینا ہوگا۔ حامد کرزئی نے کہا کہ پہلے افغانستان میں طالبان اور القاعدہ کے ارکان زیادہ تھے لیکن اب داعش کے افرادزیادہ ہیں۔
سابق افغان صدر کا کہنا تھا کہ امریکی فوج اور خفیہ ایجنسیوں کی کڑی نگرانی اور موجودگی کے باوجود داعش نے کس طرح افغانستان میں اپنی جڑیں مضبوط کیں؟ اس کا جواب افغانستان کے پاس نہیں بلکہ امریکا کے پاس ہے۔سابق افغان صدر نے کہا کہ داعش کو اسلحہ کی فراہمی کی خبریں افغان شہری ہی نہیں بلکہ حکومت میں موجود افراد اور دیہات میں رہنے والے لوگ بھی دے رہے ہیں۔