کیا ثبوت ہے جہانگیر کے پاس اراضی لیز تھیں‘ چیف جسٹس۔ محکمہ مال کا ریکارڈ طلب

180

اسلام آباد( خبرایجنسیاں +مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ ہے کہ کیا ثبوت ہے جہانگیر ترین کے پاس 18 ہزار ایکڑ زمین لیز تھی؟جو پیش کیے جارہے ہیں یہ رجسٹرڈ لیز معاہدے نہیں۔عدالت عظمیٰ میں جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کیازمین لیزپرلینے کامحکمہ مال کاریکارڈ موجود ہے؟ شک پیدا ہورہاہے زمین کسی اور کے نام پر حاصل نہ کی گئی ہو،اس طرح کے معاہدوں میں بے نامی کی زمین ہوتی ہے۔علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ نے عمران خان کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب پر حنیف عباسی کے وکیل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت آج بدھ تک ملتوی کردی ہے ۔



دوران سماعت عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے اعتراف کیا ہے کہ نیازی سروسز کا مکمل ریکارڈ نہیں ملا ۔انہوں کہا کہ جمائمہ کو 5لاکھ 62 ہزارروپے کی رقم عمران خان نے اداکی،دستاویزسے جمائمہ کورقم وصولی ثابت ہوتی ہے،نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بنی گالہ اراضی کے نقشے کی رقم گوشواروں میں ظاہرکی،کیونکہ نقشہ مستردہونے پرنقشہ نویس نے رقم واپس کردی تھی۔چیف جسٹس نے عمران خان کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ جو ریکارڈ آپ کے حق میں ہوتاہے وہ مل جاتا ہے ،جو دوسرا ہوتا ہے وہ نہیں ملتا اچھا ہوتا یہ ریکارڈ پہلے جمع کرایا جاتا تاکہ دوسرے فریق کو جواب جمع کرانے کا موقع مل جا تا۔