کارسرکار میں مداخلت،نوابزادہ گزین مری‘ طارق مگسی سمیت 7 افراد پر مقدمہ

203

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) نوابزادہ گزین مری اور ان کے قریبی رشتے دار رکن بلوچستان اسمبلی طارق مگسی سمیت 7 افراد کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ عدالت نے مقدمے میں 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا جبکہ کالعدم تنظیم کی مدد کے مقدمے میں مزید کارروائی کیلیے جمعرات کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔گزین مری کا کہنا ہے کہ کوئی ڈیل کرکے واپس نہیں آئے بلکہ مقدمات کا سامنا کرکے عوام کے پاس جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق
نوابزادہ گزین مری اور ان کے ساتھیوں کے خلاف نیا مقدمہ تھانہ صدر میں انڈسٹریل تھانے کے انویسٹی گیشن آفیسر ملک خالد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں نوابزادہ گزین مری، رکن بلوچستان اسمبلی نوابزادہ طارق مگسی، فاروق مری اور 4 نامعلوم ساتھیوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ بدھ کو بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ سے تھری ایم پی او کے تحت رہائی کے بعد انڈسٹریل پولیس کوئٹہ گزین مری کو 2015 کے مقدمہ نمبر 84 میں گرفتار کرنے جیل کے باہر پہنچی تو گزین مری اور ان کے ساتھیوں نے مزاحمت اور کار سرکار میں مداخلت کی، نازیبا الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے دھمکیاں دیں۔



ملزم کی گرفتاری میں مزاحمت کی اور اسے چھڑانے کی کوشش کی۔ تاہم پولیس نے گزین مری کو گرفتار کرکے تھانہ کینٹ منتقل کردیا جبکہ ان کے دیگر ساتھی فرار ہوگئے۔ پولیس نے مقدمے میں 353، 186، 187، 189، 224، 225، 341، 504 اور 506 کی دفعات لگائی ہیں۔ علاوہ ازیں بدھ کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نوابزادہ گزین مری نے کہا کہ وہ کسی ڈیل کے نتیجے میں واپس نہیں آئے بلکہ مقدمات کا سامنا کرکے عوام کے پاس جائیں گے۔ حکومت میں شامل 2 وزرا ذاتیات پر اتر آئے ہیں۔ پرانے مقدمات میں ضمانت کے بعد بلاجواز نئے مقدمات بنائے جارہے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر اپنی الگ سیاسی جماعت بنانے کا اشارہ بھی دیا۔