رانا ثنااللہ کا بیان قابل مذمت ہے، وزارت سے برطرف کیا جائے، میاں مقصود

225

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے رانا ثنا اللہ کے بیان کہ ’’علما قادیانیوں کو غیر مسلم تسلیم نہیں کرتے، قادیانی خود بھی اپنے آپ کو غیر مسلم نہیں کہتے‘‘ پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ کا عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے بیان انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ ایسے خیالات ان کے ذہنی دیوالیہ پن کی عکاسی کرتے ہیں۔ عقیدہ ختم نبوتؐ ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ جو شخص آنحضرتؐ کو آخری نبی تسلیم نہ کرتا ہو وہ مسلمان کہلانے کا حق دار نہیں۔ رانا ثنا اللہ بتائیں کون سے علما کرام قادیانیوں کو غیر مسلم تسلیم نہیں کرتے؟۔ وزیر اعلیٰ پنجاب صوبائی وزیر قانون کو فی الفور برطرف کریں۔ حکومت میں شامل کچھ عناصر عقیدہ ختم نبوت کیخلاف سرگرم ہیں۔ کبھی وہ حلف نامے میں ترمیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو کبھی وہ اخباری بیانات دے کر ملک وقوم کے جذبات کو مجروح کرتے ہیں۔



پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا یہاں صرف اللہ اور اس کے رسولؐ کا نظام زندگی ہی نافذ العمل ہوکر رہے گا۔ قادیانی ختم نبوت کے حوالے سے اپنی مذموم کارروائیوں میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔ جماعت اسلامی نے عوامی حمایت اور تائید سے ماضی میں بھی قادیانیوں کی سازش کو ناکام بنایا۔ پارلیمنٹ میں حلف نامے کی ترمیم کے حوالے سے گھناؤنی سازش کو بے نقاب کیا اور آئندہ بھی اس حوالے سے جماعت اسلامی اپنا مثبت کردار ادا کرتی رہے گی۔ رانا ثنا اللہ جیسے لوگ بے نقاب ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ علما کرام متحد ہوکر عقیدہ ختم نبوت اور اسلامی شعائر کے تحفظ کے لیے غیر مسلم قوتوں کی جانب سے ہونے والے حربوں کا مقابلہ کریں۔ سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک کے اسلامی تشخص کو ختم کیا جارہا ہے۔ رانا ثنا اللہ کا بیان درحقیقت اسلام دشمن قوتوں کو خوش کرنے کی کوشش ہے۔ حکومت پنجاب اس سنگین معاملے کا سختی سے نوٹس لے۔