ملک میں پیدائش و اموات کی شرح میں کمی واقع ہونے لگی

245

کراچی (رپورٹ: محمد انور) ملک میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں شرح پیدائش اور اموات میں کمی آرہی ہے جس کے بارے میں حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس کی جانب سے اٹھائے
جانے والے اقدامات کی وجہ سے یہ ممکن ہورہا ہے۔ پاکستان اکنامک سروے کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک میں پیدائش کی شرح فی ہزار کے تناسب سے26.1 سے اب25.2 فیصد سالانہ ہوچکی ہے۔ یہ شرح 2015 میں 26.1 تھی جو 2016 میں 25.6 اور اب 2017ء میں 25.2 ہوچکی ہے۔رپورٹ کے مطابق اموات کی شرح میں جو 2015 ء میں 6.8 میں تھی 2016 میں 6.7 ہوکر اب 6.6 فی ہزار ہوچکی ہے۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں مر و عورت کی اوسط عمر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 2017ء میں مرد وں کی اوسط عمر 65.8 جبکہ عورتوں کی عمر 68.2 ہوچکی ہے۔ 2016ء میں مرد وں کی عمر 65.5 جبکہ 2015ء میں 65.2 تھی۔اسی طرح 2015ء میں عورتوں کی اوسط عمر 67.3 ، 2016ء میں 67.7 اور اب 2017ء میں 68.2 ہوچکی ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ملک کی کل آبادی 19 کروڑ 91 لاکھ ہوچکی ہے۔ یہ اعداد و شمار حالیہ مردم شماری کے نتائج سے مختلف ہیں۔مردم شماری کے مطابق آبادی 20 کروڑ 77 لاکھ 74ہزار 520 ہے۔یہ مردم شماری بھی رواں سال ہوئی تھی تاہم اس کے نتائج اگست میں جاری کیے گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق آبادی میں اضافے کی رفتار کو روکنے کے لیے ملک بھر میں 3405 خاندانی منصوبہ بندی و ویلفیئر کے مراکز بھی قائم کیے گئے ہیں۔ ان مراکز کی کارکردگی کی وجہ سے شرح پیدائش میں کمی آرہی ہے۔