پرائیویٹ اسکولوں کی عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ‘ فیسوں میں 10فیصد اضافہ کردیا

286

کراچی(رپورٹ: حماد حسین ) نجی تعلیمی اداروں نے عدالتی احکامات ردی کی نذر کرتے ہوئے طلبہ کی ماہانہ فیسوں میں5فیصد کے بجائے 10 فیصد اٖضافہ کردیا ہے اور ساتھ ہی سالانہ فیس کے نام پر ہزاروں روپے بھی وصول کرلیے گئے ہیں۔ ڈائریکٹریٹ پرائیوٹ انسٹی ٹیوشنز ایسے اسکولوں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریز کررہا ہے اور والدین کی جانب سے تعلیمی اداروں کی شکایت کرنے کی صورت میں انہیں عدالت جانے کا مشورہ دے رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی کے نجی تعلیمی اداروں نے عدالتی احکات کو کسی خاطر میں لائے بغیر ایک مرتبہ پھرطلبہ کی ماہانہ اسکول فیسوں میں اچانک 10 فیصد اضافہ کردیا ہے جس کے باعث والدین میں اضطراب پھیل گیا ہے۔ کئی اسکول ماہانہ فیس نہ جمع کرانے والے والدین کے بچوں کو اسکول سے نکالنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں،
والدین کا کہنا ہے کہ ہم نے بڑی تگ و دو کے بعد عدالت سے 10 فیصد اضافہ ختم کروا کے5 فیصد کے احکامات حاصل کیے تھے۔ والدین نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اسکول فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافہ سندھ پرایؤیٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز ریگولیشن کی خلاف ورزی ہے اور اسی لیے ہم اپنے بچوں کی اسکول فیس جمع نہیں کرا رہے اور کچھ اسکولوں نے تو سیشن 2016-17 کی سالانہ فیس کی وصولی بھی شروع کردی ہے اوراگلے سال مطلوبہ رقم کو ڈبل کرنے کا نوٹس بھی والدین کو فراہم کردیا ہے۔ والدین کے مطابق ڈائریکٹریٹ پرائیوٹ انسٹی ٹیوشنزکے حکام طلبہ اور والدین کے بجائے نجی تعلیمی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ واضح رہے کہ مختلف اسکولز کے 200 سے زائد طلبہ کے والدین نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے کیوں کہ اسکول فیسوں میں 5 فیصد سے زائد سالانہ اضافہ سندھ پرایؤیٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز ریگولیشن کی خلاف ورزی ہے۔