لاہور (نمائندہ جسارت) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ موجودہ قانون کے تحت 6 ماہ تو کیا 20سال میں بھی کسی کا احتساب نہیں ہو گا ،اشرافیہ عدالت عظمیٰ اور آئین کو نہیں مانتی،نام نہاد احتساب ہورہاہے، نواز شریف کے روپ میں کہیں زیادہ خطرناک الطاف حسین چھپا ہوا ہے،ختم نبوت کے حلف نامے کی بحالی تو محض دھوکاہے، اصل واردات احمدیوں کو اقلیت قرار دینے والا قانون کو ختم کرناہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹرمحی الدین، نعیم الدین ایڈووکیٹ و دیگر رہنما موجود تھے۔ سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ شریف برادران کے
پیداکرہ سیاسی اورمعاشی بحران اتنے گمبھیر ہوتے جارہے ہیں کہ کوئی حل نہیں کر سکتا، قومی و دینی سا لمیت پر حملے جاری ہیں۔
وزرا پاکستان کے خلاف لابنگ کرنے امریکا جاتے ہیں۔طاہر القادری نے کہا کہ تھانہ فیصل ٹاؤن میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ریکارڈ جلا دیا گیا جس میں سانحے میں ملوث افسران بھی شامل تھے،اس کا مقصد قاتلوں کو بچاناتھا۔ اس سے قبل میٹرو بس منصوبہ لاہور میں ایک ارب 97کروڑ روپے کی کرپشن کے ریکارڈ کو جلایا گیا ،ستمبر 2014 ء میں الیکشن کمیشن کا ریکارڈ جلایا گیا، 7ستمبر 2016 ء میں نندی پور پاور پروجیکٹ کا ریکارڈ غائب کیا گیا، ستمبر 2016 ء میں ہی حکمران خاندان کی رمضان شوگر مل میں بھارتی شہریوں کے ملازمت کے ریکارڈ کو ضائع کرنے کے لیے آگ لگائی گئی ۔اربوں روپے کی سستی روٹی منصوبے کا ریکارڈ غائب کیا گیا، اگست 2017 ء کو وزارت خزانہ کے ریکارڈ میں سے 9ارب ڈالر کے قرضوں کا ریکارڈ غائب ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب اور احتساب عدالت کے ریکارڈ رومز کی حفاظت کی جائے والیم 10کو بھی آگ لگ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت میں جو تصادم ہوا یہ 1997 ء کی فلم کا ٹریلر ہے۔ اصل دہشت گردی 9 انتخابی قوانین کو ختم کرنے کی ہے جس کے تحت امانت، دیانت، صداقت کو ختم کر دیا گیا۔ الیکشن کنڈکٹ ایکٹ 2002 ء بھی ختم کر دیا گیا جس کے تحت احمدیوں کا بطور اقلیت کردار متعین کیا گیا تھا۔ اس قانون کی کسی ایک شق کو بھی انتخابی اصلاحات ایکٹ میں شامل نہیں کیا گیا یہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔