شعور نہیں آیا

153

واقعی کسی نے درست کہا پچھلے 70 سال سے ہم غلاموں کا ایک ہی نعرہ ہے۔ ’’دیکھو دیکھو کون آیا‘‘ گھوڑا آیا، تلوار آئی، تیر آیا، اب شیر بھی آگیا اور خان بھی آگیا، قادری بھی آگیا، سب آگئے۔ نہیں آیا تو شعور نہیں آیا‘ عقل نہیں آئی‘ آزادی نہیں آئی‘ خوشحالی نہیں آئی۔ الحمدللہ ہم مسلمان ہیں پھر اللہ نے آزاد مملکت عطا کی ہے اب بھی اگر ہم اللہ کے سامنے اپنے آپ کو جواب دہ نہ سمجھیں اور من چاہی کرتے پھریں، حقوق اللہ اور حقوق العباد کو پس پشت ڈال دیں تو ہمارے لیے مشکلات ہی مشکلات ہیں۔ ہمیں شعوری طور پر اپنے مقصد حیات کو جاننا ہوگا اللہ کی بندگی اور حقوق اللہ اور حقوق العباد کو ہر صورت بجا لاتے ہوئے ہی ہم چین کا سانس لے سکتے ہیں۔
لطیف النسا، ناظم آباد کراچی