عدالت عظمیٰ‘ سانحہ کوئٹہ کے شہید وکلا کے لیے وقف اراضی ورثا کو منتقل کرنے کا حکم

372

اسلام آباد (آن لائن ) عدالت عظمیٰ نے سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والے وکلا کے ورثا کے لیے مختص کردہ 5 ایکڑ اراضی بلوچستان بار کونسل کو منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے صوبائی حکومت کو ترقیاتی کام مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے اور ہزارہ کمیونٹی کی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان سے تحریری جواب طلب کرتے ہو ئے سانحہ کوئٹہ و مردان سے متعلق مقدمات کی سماعت 27 نومبر تک ملتوی کردی ہے ۔ دوران سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ سرکاری نوکریاں اس طرح نہیں بانٹی جاسکتیں،اقرباپروری اورمیرٹ کے خلاف کام کے درست اثرات نہیں ہوتے،سیاستدان نوکریاں بانٹتے ہیں ہم یہ کام نہیں کریں گے۔میرٹ نظرانداز ہوگاتوغریبوں کاحق ماراجائے گا ۔ پیر کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے سانحہ کوئٹہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی دوران سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ بلوچستان حکومت کی رپورٹ کے مطابق تمام مسائل حل ہوچکے ہیں۔ حامد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ پروزارت داخلہ کے اعتراضات ہیں اس پر جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ یہ قومی سطح کامعاملہ ہے اس کوضرور دیکھیں گے۔



فاضل جج نے رپورٹ پر بہت محنت کی ہے ،رپورٹ پراعتراضات کاجائزہ ناگزیر ہے،پلاٹوں والی زمین بلوچستان بار کے نام مختص کی جائے،پلاٹوں کے لیے ناموں کی فہرست حکومت کوفراہم کی جائے ۔ دوران سماعت عدالت نے ٹراما سینٹر کی عدم بحالی پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ انتظامی امور میں مداخلت نہیں کریں گے، سول سرونٹ پر سرکاری حکم ماننا لازم ہے، ہم اس کلچر کو فروغ نہیں دیں گے ہم سارے کام خود نہیں کرسکتے،اگر ہر کام خود کرنا شروع کردیا تو الزام لگے گا کہ عدلیہ اختیارات سے تجاوز کررہی ہے۔ جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیے کہ خدا کے لیے ڈاکٹرز ملک کی خدمت کریں، اس وقت ملک ایمرجنسی میں ہے۔جسٹس کھوسہ نے کہا کہ اگر ڈاکٹرز نے کام نہیں کرنا تو نوکری چھوڑ کر گھر چلے جائیں۔دوران سماعت ہزارہ کمیونٹی کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ بلوچستان میں ہزارہ کمیونٹی کو نشانا بنایا جارہا ہے،اس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ظلم ہورہا ہے ، بعدازاں عدالت عظمیٰ نے سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والے وکلا کے ورثا کو وقف کردہ 5 ایکڑ زمین بلوچستان بار کونسل کو منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہزارہ کمیونٹی کی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان سے تحریری جواب طلب کرتے ہو ئے سانحہ کوئٹہ و مردان سے متعلق مقدمات کی سماعت 27 نومبر تک ملتوی کردی ۔