سڑکوں کی تعمیر کا نام ترقی رکھ کر عوام کو بے قوف نہیں بنایا جا سکتا ، میاں مقصود

81

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے 25 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانا سراسر ظلم اور عوام پر مہنگائی کا بم گرانے کے مترادف ہے۔ جماعت اسلامی پنجاب درآمدی اشیا پر 80 فیصد تک ریگولیٹری ڈیوٹی ٹیکس کو مسترد کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور عوام کی زندگی اجیرن بنانے کا سلسلہ فی الفور بند کرتے ہوئے اس ظالمانہ اضافے کو واپس لیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بجٹ سے قبل منی بجٹ حکمرانوں کی بدترین کارکردگی کی عکاسی کرتا ہے۔ حکمرانوں نے گزشتہ سوا چار برسوں کے دوران قوم کو کسی بھی قسم کا ریلیف فراہم نہیں کیا۔ اب عوام مایوس ہوکر ظالم حکمرانوں سے نجات چاہتے ہیں۔ حکمرانوں کو جھولیاں بھر بھر کو ووٹ ڈالنے والے اس وقت جھولیاں اٹھا اٹھا کر بددعائیں دینے پر مجبور ہیں۔ لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ حکمرانوں کے عاقبت نااندیش فیصلوں اور ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کی بدولت امیر اور غریب کے درمیان تفریق بڑھ چکی ہے۔ امیر پہلے سے زیادہ امیر اور غریب پہلے سے زیادہ غریب ہوگیا ہے۔ رہی سہی کسر ذخیرہ اندوزوں، گرانفروشوں اور دکانداروں نے خود ساختہ نرخ بڑھا کر پوری کردی ہے۔ پورا ملک کرپٹ مافیا کے رحم وکرم پر ہے۔ منڈیوں میں سرکاری نرخ ناموں پر کوئی عمل درآمد نہیں کرتا بلکہ عوام سے من مانے دام وصول کیے جاتے ہیں۔ دکانداروں اور گاہکوں کے درمیان بحث و تکرار اور جھگڑے معمول بن چکے ہیں۔ پرائس کنٹرول کمیٹیاں بھی عملاً غیر فعال ہوچکی ہیں۔ ملکی نظام ہی رشوت خوری کی دلدل میں دھنستا چلا جارہا ہے۔ چند سڑکوں کی تعمیر کا نام ترقی رکھ کر عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔ حقیقی مسائل کا ادراک کرکے ہی ترقی کی منازل طے کی جاسکتی ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ دار پاکستان آنے سے گھبراتے ہیں جبکہ ملکی سرمایہ دار آئے روز کے ٹیکسوں، لوڈشیڈنگ اور رشوت ستانی کے باعث بیرون ملک رخ کرنے پر مجبور ہیں۔ حکمرانوں کو قومی خزانے کی لوٹ مار سے فرصت ہی نہیں ہے اور نہ ہی انہیں عوامی مسائل حل کرنے کی کوئی فکر ہے۔