پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ ختم نبوت شق میں ترمیم سے کسی بڑی سازش کی بو آرہی ہے، پاکستان کے مسلمان چوکنے رہیں، ختم نبوت اور ناموس رسالتؐ کے خلاف سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہوکر میدان میں آنا ہوگا۔ پنجاب اور وفاقی حکومت میں میر جعفر اور میر صادق بیٹھے ہوئے ہیں جو اسلام اور شعائر اسلام کے دشمن ہیں۔ حکومت عقیدہ ختم نبوت کی شق کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے والی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرکے سخت سزا دے۔ رانا ثناء اللہ کسی صورت وزارت کے اہل نہیں۔ قادیانیوں کی حمایت کرنے اور انہیں مسلمان کہنے پر سزا کے طور پر رانا ثناء اللہ کو وزارت سے فارغ کیا جائے۔ پاکستان قدرتی دولت اور وسائل کے لحاظ سے دنیا کا مالدار ترین ملک ہے لیکن چوروں اور ڈاکوؤں نے پاکستان کو پسماندہ اور محکوم بنادیا ہے۔ چوروں، ڈاکوؤں، سیکولر، لبرل اور قوم پرست سیاستدانوں کی صورت میں امریکی گھوڑے مسلط ہیں۔ الیکشن کمیشن گونگا بہرہ بے جان ادارہ بن چکا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے امیدوار ضمیر کی بولیاں لگا رہے ہیں۔ الیکشن قوانین کی بدترین خلاف ورزیوں پر الیکشن کمیشن کی خاموشی مجرمانہ غفلت ہے۔ عوام ووٹ کی طاقت سے ستر سال سے مسلط کرپٹ مافیا کا احتساب کریں۔ این اے فور میں شکست مخالفین کا مقدر بن چکی ہے،
منتخب ممبران کی وجہ سے ستر سال سے این اے فور ترقی سے محروم رہا، جماعت اسلامی نے ایک بار یہ سیٹ جیتی اور ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا۔ واصل فاروق بھی این اے فور کی تعمیر و ترقی میں بھر پور کردار ادا کریں گے۔ این اے فور کے عوام روایتی اور دوغلے سیاستدانوں کو ووٹ دینے کے بجائے واصل فاروق چمکنی کوووٹ دیں۔ جماعت اسلامی کی صادق اور امین قیادت ہی ملک کے مسائل کا حل ہے۔ جماعت اسلامی اور واصل فاروق عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالتؐ کے محافظ ہیں، ناموس رسالتؐ پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ واصل فاروق چمکنی دینی طبقے اور تنظیموں کے واحد متفقہ امیدوار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمیل چوک رنگ روڈ میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ختم نبوت کانفرنس سے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ، جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر صابر حسین اعوان، این اے فور کے امیدوار واصل فاروق خان چمکنی، مرکزی رہنما انتخاب خان چمکنی اور حاجی نیاز محمد و دیگر نے خطاب کیا۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں کہ قادیانی بھی نماز پڑھتے اور روزے رکھتے ہیں اور خود کو مسلمان کہتے ہیں، صرف ختم نبوت کے پوائنٹ پر اختلاف ہے۔ رانا صاحب ختم نبوت پر ایمان نہ رکھنے والا مسلمان ہی نہیں، اس نکتے پر اختلاف کوئی چھوٹی بات نہیں، ختم نبوت ہمارے ایمان کی بنیاد ہے۔ قادیانی حضرت محمدؐ کو آخری نبی اور ہم قادیانیوں کو مسلمان ماننے کو تیار نہیں۔