اس وقت پاکستان بھر میں عجیب صورتحال ہے ۔ شہر شہر اہم اداروں میں ہڑتالیں ہو رہی ہیں ۔ پاکستان کی بڑی جامعات میں سے ایک ، قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد17دن سے بند پڑی ہوئی ہے ۔ اسلام آباد ہی کے سرکاری اسپتال پمز میں ہڑتال جاری ہے اور مریض رل گئے ہیں ۔ کراچی کے سول اسپتال میں بھی ہڑتال ہو رہی ہے ۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) میں آئے دن ہڑتال رہتی ہے ۔ موجودہ ہڑتال کو19دن ہو گئے مگر کسی کے کان پر جوں نہیں رینگی ۔ اس اسپتال میں دور دور کے شہروں سے مریض علاج کرانے کے لیے آتے ہیں مگر دوا ، علاج سے محروم ہو کر مایوس ہو جاتے ہیں ۔ نمائندہ اسلام آباد کے مطابق ہڑتال کے دران میں5مریض ڈاکٹروں کی توجہ سے محروم رہ کر دم توڑ چکے ہیں اور ڈاکٹر گپ شپ میں مصروف رہے ۔ جب کوئی ڈاکٹر بنتا ہے تو وہ ایک حلف اٹھاتا ہے کہ وہ تمام کام چھوڑ کر پہلے مریض پر توجہ دے گا ۔ لیکن اب تو یہ پیسا کمانے یا سیاست کرنے پر مرکوز ہے ۔ پمز میں ہڑتال کی کوئی اہم وجہ نہیں ہے ۔ قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ نے ہڑتال کر رکھی ہے ۔ ان کا مطالبہ ہے کہ جن طلبہ کو خارج کیا گیا ان کو واپس لیا جائے اور فیسوں میں10فیصد اضافہ بھی واپس لیا جائے ۔ ان کے 14مطالبات میں سے پیشتر تسلیم کر لیے گئے لیکن مذکورہ دونوں فیصلے واپس لینے سے شیخ الجامعہ نے معذوری کا اظہار کیا ہے کہ یہ کام سینڈیکیٹ کا ہے ۔ اب پولیس نے37 ہڑتالی طلبہ کے وارنٹ حاصل کر لیے ہیں جس کا مطلب ہے کہ معاملہ طول کھینچے گا ۔