بدین پریس کلب کے وفد کا مطالعاتی دورہ خیبر پختونخوا، سیاحی مقامات کی سیر

157

بدین (نمائندہ جسارت) خیبر پختونخوا میں جنگلات کے تحفظ اور ٹمبر مافیا کیخلاف موجودہ صوبائی حکومت کے سخت اقدامات کے تحت غیرقانونی طور پر کاٹی گئی 148774 مربع فٹ لکڑ ضبط کی گئی ہے، محکمہ جنگلات کی ملکیت 39 ارب روپے مالیت کی 85700 کنال اراضی قابضین اور تجاوزات مافیا سے واگزار کرائی گئی۔ خیبر پختونخوا کے بلین ٹریز سونامی منصوبے کے تحت کی گئی، شجر کاری 80 فیصد کامیاب رہی، جس کی تصدیق آزاد عالمی مانیٹرنگ اداروں نے کی ہے، جبکہ اس منصوبے کی حقیقی سرگرمیاں اور نتائج گوگل پر بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔ صوبائی حکومت نے منصوبے کے تحت خیبر پختونخوا میں جنگلات پر مشتمل رقبہ 20.3 فیصد سے بڑھا کر 26.6 فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے اور یہ ہدف حاصل بھی کرلیا گیا۔ یہ انکشافات کنزر ویٹر فارسٹ ہزارہ ڈویژن محمد اظہر محمود نے خیبر پختونخوا فارسٹ اسکول ایبٹ آباد میں صوبہ سندھ سے ہزارہ ڈویژن کے دورے پر آئے ہوئے بدین پریس کلب کے 16 رکنی وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے کیے۔



بدین پریس کلب کے صدر تنویر احمد آرائیں کی قیادت میں صحافیوں کا وفد اس دورے میں مانسہرہ، شوگران، ناران اور نتھیا گلی کا بھی دورہ کیا۔ کنزر ویٹر فارسٹ اظہر محمود نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ صوبائی حکومت کی ہدایت پر ٹمبر مافیا کیخلاف کارروا ئی میں جنگلات کی غیر قانونی کٹائی اور ٹمبر اسمگلنگ میں ملوث 664 پیشہ ور ملزموں کو جیل بھیجا گیا، جس میں با اثر افراد بھی شامل تھے۔ 393 افراد کو نظر بندکیا گیا، 408 غیر قانونی آرا مشینیں ختم کی گئیں، 55 برقی آرے ضبط کیے گئے لکڑ اسمگلنگ میں ملوث 1799 گاڑیاں پکڑی گئیں، جرمانوں کی مد میں 307.667 ملین روپے وصول کر کے سرکاری خزانے میں جمع کرائے گئے اور ٹمبر مافیا کیخلاف 13047 مقدمات قائم کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا زیادہ جنگلات اگا کر کاربن کوٹہ حاصل کرنے کی پوزیشن میں آگیا ہے، جس سے ملک بھر میں صنعت کاری میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چےئرمین عمران خان نے بلین ٹری سونامی منصوبے کو پارٹی اختلافات اور وفاداریوں سے بالاتر بنانے اور اس منصوبے کے لیے تمام پارٹیوں کا تعاون حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے اور ان ہی کے وژن کے مطابق نئی شجرکاری کو کامیاب بنانے کے لیے فارسٹ کے نگہبان مقرر کیے گئے اور مانیٹرنگ کا مؤثر نظام وضع کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں بمشکل دو فیصد رقبے پر جنگلات ہیں لیکن ان صوبوں میں بھی ایسے علاقے موجود ہیں جہاں جنگلات اگائے جاسکتے ہیں۔



انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جنگلات کی کٹائی سے دوسرے نقصانات کے علاوہ سیلاب بھی آئیں گے، جس سے پنجاب اور سندھ کو بھی نقصان پہنچے گا۔ اس لیے پنجاب اور سندھ کو بھی خیبر پختونخوا میں جنگلات کے فروغ کے اقدامات میں تعاون کرنا چاہیے جبکہ میڈیا کو اس بارے میں عام لوگوں کے علاوہ مرکزی اور صوبائی حکومت کے ایوانوں میں بھی آگاہی پیدا کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں جنگلات کی زمینوں پر قبضے اور سرکاری طور پر الاٹمنٹ کے باعث جنگلات کو خطرناک حد تک نقصان پہنچا ہے، محکمہ جنگلات کے کنزر ویٹر اظہر حسین نے سندھ کے دو نوجوان آفیسرز کی تربیت کے دوران جنگلات میں لاپتا اور ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس واقع پر کے پی کے عوام اور حکومت افسردہ اور شرمندہ بھی ہے کہ ہم ان نوجوان آفیسر کو تلاش اور ان کی زندگی بچا نہ سکے۔ اس موقع پر محکمہ اطلاعات ہزارہ ڈویژن کے ریجنل آفیسر مبشر ملک، صدر پریس کلب تنویر احمد آرائیں، سیکرٹری شوکت میمن، سینئر صحافی اللہ رکھیو نعیم، ملک الیاس، عبدالمجید ملاح، انیس الرحمن میمن، حمید سومرو، اشفاق میمن، دودو پنہور، عبداللطیف زرگر اور دیگر بھی موجود تھے۔ بدین پریس کلب کا وفد صدر پریس کلب تنویر احمد کی قیادت میں خیبر پختونخوا کی حکومت کی دعوت پر مطالعاتی دورے پر ہے۔ دورے کے دوران وفد نے کے پی کے مختلف تاریخی اور سیاحتی مقامات کا دورہ بھی کیا۔