پیپلزپارٹی‘ نواز شریف کی مدد سے انکار‘ جمہوریت بچانے پر تیار

261

اسلام آباد (صباح نیوز +مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی نے نواز شریف کی مدد سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرجمہوریت اور پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ ہوا تو اسے بچانے کے لیے آخری حد تک جائیں گے، پارلیمنٹ کے باہر گرینڈ الائنس کی تجویز پارلیمنٹ کو پس پشت ڈالنے کے مترادف ہوگی، دلیل ہے ،وکیل ہے نہ اپیل ہے کہنا بھی درست نہیں، نوازشریف تینوں آپشنز استعمال کرچکے ہیں،نواز شریف نے ماضی میں مفاہمت کی تمام کوششوں کو ٹھکرا دیا تھا،ن نوازشریف سمجھتے ہیں نیب ریفرنسز میں فیئر ٹرائل کا موقع نہیں مل رہا تو آرٹیکل 10کے تحت چیلنج کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمینٹرین کے چیئرمین آصف علی زرداری کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ نوازشریف فیئر ٹرائل نہ ہونے کی بات کررہے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ آئین کی شق 10کا فائدہ اٹھائیں اور اس ٹرائل کو چیلنج کردیں ۔ آئین کے تحت انہیں جو اختیار حاصل ہے اس کے تحت وہ عدلیہ میں جاسکتے ہیں اور یہ کہنا کہ دلیل نہیں ہے وکیل نہیں ہے ،اپیل نہیں ہے بھی درست نہیں ہے ۔



نوازشریف کے وکلا بھی تجربہ کار ہیں ان کے پاس مستند وکلاکے علاوہ دلائل بھی ہیں اور اپیل کا حق بھی وہ استعمال کرچکے ہیں اب احتساب عدالت میں جو بھی فیصلہ آئے اس پر بھی وہ اپیل کرسکتے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ گرینڈ ڈائیلاگ کی بات پارلیمنٹ میں ہونی چاہیے انہوں نے 2018ء کے انتخابات سے قبل آصف علی زرداری اور بلاول کی نوازشریف سے ملاقات کو یکسر مسترد کردیا اور بتایا کہ پارٹی کی دونوں اہم شخصیات واضح طور پر جواب دے چکی ہیں کہ ہم نوازشریف کی مدد نہیں کرسکتے ملنے سے انکار کر چکے ہیں ۔ احتساب مقدمات میں قانون کو اپنا راستہ لینا چاہیے ۔ اگر جمہوریت اور پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ ہوا تو پاکستان پیپلزپارٹی اس کو بچانے کے لیے آخری حد تک جائے گی ۔ پارلیمنٹ میں اداروں کے درمیان مکالمے کی تجویز چیئرمین سینیٹ کی طرف سے آئی تھی اور گرینڈ ڈائیلاگ پارلیمنٹ کی سطح پر ہی زیب دیتا ہے میری رائے یہی ہے کہ پارلیمنٹ میں اس قسم کی کاوش ہونی چاہیے ۔