خواتین کو تحفظ فراہم کیا جائے

142

کراچی میں ایک عجیب و غریب کھیل شروع کیا گیا ہے، ایک چاقو باز نے کراچی میں خوف و ہراس پھیلایا ہوا ہے، وارداتوں کا یہ دائرہ پہلے گلستان جوہر تک تھا لیکن اب یہ بڑھتا جارہا ہے اور گلشن اقبال میں ابوالحسن اصفہانی روڈ تک پھیل گیا ہے، یہ چاقو باز صرف خواتین کو نشانہ بناتا ہے۔ پولیس کے علاوہ رینجرز بھی متعین ہیں، کراچی شہر میں بہت ساری ایجنسیاں کام کررہی ہیں!! لیکن پھر بھی ایک فرد چھلاوا بن کر قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کی ناک کاٹ رہا ہے۔ افسوس اس بات کا ہے کہ کوئی زخمی خاتون کا بیان لیا گیا نہ حملہ آور کا حلیہ جاننے کی زحمت کی ہے!! کہیں ایسا تو نہیں اس کے پیچھے کوئی اور بات ہو!! زخمی ہونے والی خواتین کی تعداد بڑھتی جارہی ہیں۔ لیکن حکمرانوں نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔ اب پنجاب کے شہر منڈی بہاؤالدین سے ایک شخص کو پکڑ کر لایا گیا ہے لیکن اس کے باوجود 17 اکتوبر کو جوہر آباد فیڈرل بی ایریا میں واردات ہوگئی۔ افسوس اس امر کا ہے کہ پولیس بڑے بڑے مجرموں کو ہلاک کرنے میں ماہر ہے لیکن ایک چاقو باز کو نہیں پکڑا جارہا ہے جو اتنا خطرناک بھی نہیں!! جو حکمران خواتین تک کو تحفظ نہیں دے سکتے انہیں حکمرانی کرنے کا کیا حق ہے؟۔
عائشہ بی، گلشن اقبال