حکومت نے کروڑوں ڈالرز خرید کر ملک میں مصنوعی قلت پیدا کردی

177

کراچی (رپورٹ: جہانگیر سید) حکو مت نے اوپن مارکیٹ سے خود ہی کروڑوں ڈالر خرید کر ملک میں ڈالر کی مصنوعی قلت پیدا کر دی۔ قلت کے باعث صرف 15 روز میں ڈالر کی قدر میں تقریباً 2 روپے کا اضافہ ہوگیا، اس اضافے سے پاکستان پر بیرونی ادائیگیوں کے بل میں 120 ارب روپے کا بوجھ بڑھ گیا۔ بینکاری ذرائع کے مطابق تیزی سے گرتے ہوئے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے کے
لیے حکومت کو مصنوعی قدم اٹھانا پڑا ہے۔ ساتھ ہی حکومت نے گزشتہ 3 ماہ میں ڈالر کے ذخائر میں اضافے کے لیے 703 ملین ڈالر کے بینک کنسورشیم سے قرض حاصل کیے لیکن زرمبادلہ کے ذخائر میں خاطر خواہ استحکام نہیں لا سکی۔ یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے حکومت ڈالر کے ذخائر عالمی مالیاتی اداروں سے حاصل کردہ بھاری قرضوں کی واپسی کے لیے ملکی اور غیر ملکی بینکوں کے ایک بڑے کنسورشیم سے اربوں ڈالر کے مہنگے قرض کے لیے شرائط طے کر رہی ہے۔ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی کمی کو پورا کرنے کے لیے گزشتہ دنوں اسٹیٹ بینک نے کرنسی ڈیلروں سے مذاکرات شروع کیے تھے لیکن کرنسی ڈیلرز دبئی سے ڈالر کی خریداری پر ان کو دی جانے والی شرح منافع پر ڈالر کی خریداری کے لیے کسی صورت تیار نہیں ہیں تاہم کرنسی ڈیلرز کے معتبر نمائندے کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک سے مذاکرات کے نتیجے میں ایک 2 روز میں مسئلے کا حل نکل آئے گا جس سے آئندہ چند روز میں ڈالر کی قیمت گھٹ کر 106 روپے 50 پیسے کی سطح پر آجائے گی۔