بیوروکریسی درست ہوجائے تو پاکستان مثالی ملک بن سکتا ہے، میاں مقصود

335

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ غربت، مہنگائی، بے روزگاری، بددیانتی، کرپشن اور لوڈشیڈنگ جیسے سنگین مسائل نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا ہے۔ مختلف ٹیکس لگا کر عوام کے خون پسینے کی کمائی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔ حکمرانوں کے بینک بیلنس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ عام آدمی کے حالات بہتر ہونے کے بجائے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔ حکمرانوں کی عیاشیوں اور قرضوں کی دلدل نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری نے غریب عوام کو فاقہ کشی اور خودکشی پر مجبور کردیا ہے۔ جاگیرداروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں نے پوری قوم کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ دولت چند ہاتھوں تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملکی بیوروکریسی درست ہوجائے تو پاکستان دنیا کے نقشے پر مثالی ملک بن سکتا ہے کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے اس سرزمین کو وسائل سے مالا مال بنایا ہے۔ میاں مقصود احمد نے کہا ہے



کہ جب تک سودی نظام معیشت کے بجائے اسلامی طرز معیشت کو اختیار نہیں کرلیا جاتا، درپیش مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے حالات سازگار بنانا حکمرانوں کی بنیادی ذمے داری ہے۔ ملکی بقا اور سلامتی کی خاطر سب کو مل کر اپنا کام کرنا ہوگا۔ حکومت کے تمام تر دعووں کے باوجود لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ حکمرانوں کے عوام کو ریلیف دینے کے تمام تر دعوے ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔ حکومت کو چار سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے مگر قوم کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا۔ ملک میں انتشار، افراتفری، لاقانونیت اور مہنگائی میں کمی کے بجائے مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ عوام کو درپیش مسائل کے عذاب سے نجات دلانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔