افغان صوبے کُنڑ کا نائب گورنر پشاور سے اغوا

405

پشاور(نمائندہ جسارت+مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے صوبہ کنڑ کے نائب گورنر نبی احمدی کو پشاور سے مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا۔ ایک نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے افغان قونصلرجنرل محمد معین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ نبی احمدی کے رشتے دار ہفتہ کو پشاور میں افغان قونصل خانے آئے اور ان کی گمشدگی سے متعلق آگاہ کیا۔ نبی احمدی علاج کے لیے پشاور آئے تھے اور گزشتہ شام 5بجے ڈبگری گارڈن میں ایک نجی کلینک میں چیک اپ کے لیے جاتے ہوئے پراسرار طور پر لاپتا ہوگئے۔محمد معین کا کہنا ہے کہ وہ کئی روز سے اپنے علاج کے سلسلے میں صوبائی دارالحکومت میں مقیم ہیں۔انہوں نے بتایا کہ لاپتا نائب گورنر کے پاس ان کا افغان پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بھی موجود تھا جبکہ افغان عہدیدار کی گمشدگی سے متعلق پاکستان کی وزارت خارجہ اور دیگر حکام کو اطلاع دے دی گئی ہے۔محمد نبی احمدی کی گمشدگی کی خبر سب سے پہلے افغان نیوز ایجنسی نے شائع کی جس کے بعد افغان سفارتکار نے اس کی تصدیق کی۔علاوہ ازیں رات گئے پولیس نے کنڑ کے نائب گورنر نبی احمدی کے اغوا کا مقدمہ تھانہ شرقی میں درج کر لیا ہے ۔ پولیس کے مطابق نبی احمدی 3دن سے پشاور میں مقیم تھے اور وہ گردوں کے عرضے میں مبتلا ہیں ۔



ادھرترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ افغان سفارتخانے نے لاپتا ڈپٹی گورنر کے حوالے سے دفتر خارجہ سے رابطہ کیا اورکہا کہ ڈپٹی گورنر علاج کے لیے پشاور آئے تھے، پشاور آنے کے بعد ان سے رابطہ نہیں ہورہا ،دفتر خارجہ افغان ڈپٹی گورنر کے بارے میں معلوم کرے۔ ترجمان نے کہا کہ افغان سفارتخانے کے رابطے کے بعد متعلقہ حکام کوآگاہ کردیا گیا ہے اور انہیں افغان ڈپٹی گورنر کا جلد پتا لگانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ واضح رہے کہ محمد نبی احمدی کا تعلق سابق افغان وزیراعظم گلبدین حکمت یار کے گروپ حزب اسلامی سے بتایا جاتا ہے۔رواں سال حزب اسلامی سے تعلق رکھنے والی یہ دوسری افغان شخصیت ہیں جو پشاور میں کسی ناخوشگوار صورتحال کا شکار ہوئی ہیں۔ قبل ازیں مئی میں نامعلوم مسلح افراد نے حکمت یار کے ایک قریبی ساتھی نقیب محمد المعروف حاجی فرید کو پشاور کے علاقے پشتہ خرہ میں فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔وہ حکمت یار کے سمدھی تھے اور ایک عرصے سے پشاور میں مقیم تھے۔2015ء کے اواخر میں کنڑ ہی کے سابق گورنر سید فضل اللہ واحدی اسلام آباد سے لاپتا ہو گئے تھے جنہیں چند روز بعد ہی خیبر پختونخوا سے بازیاب کرا لیا گیا تھا۔