پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان پر حکمرانوں کے لبادے میں مجرم مسلط ہیں۔ ملک پر سیاسی جماعتوں کے نام پر مجرموں اور مافیا کی حکمرانی ہے۔ ان کے نام الگ لیکن کردار سب کے سیاہ ہیں۔ اس مافیا نے گزشتہ ستر سال سے پاکستان کوترقی، صحت، تعلیم، صاف پانی، بجلی اور دیگر ضروریات سے محروم رکھا ہے۔ پاکستان میں عدالت کے تالے سونے کی چابی سے کھلتے ہیں۔ غریب کے لیے الگ اور امیر کے لیے الگ قانون ہے۔ جماعت اسلامی اس مافیا سے قوم کو آزاد کرانے کے لیے میدان میں ہے۔ پاکستان پر مسلط حکمرانوں نے عوام کو کوئی فائدہ پہنچانے کے بجائے صرف کرپشن کی اور عوام کا پیسہ باہر منتقل کیا۔ ان کے اکاؤنٹس باہر کے بینکوں میں ہیں اور ان کے بچے پاکستان کے بجائے امریکا اور یورپ کے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھتے ہیں۔ پاکستان کی محرومیوں کے ذمے دار چور اور ڈاکو حکمران ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کی حکومت نے پہلے عاشق رسولؐ ممتاز قادری کو پھانسی دی، سود کی حمایت اور حوصلہ افزائی کی اور پھر مغربی آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے عقیدہ ختم نبوت پر شب خون مارا، بھلا ہو جماعت اسلامی کے 4 اراکین قومی اسمبلی کا جن کی بھرپور مخالفت کی وجہ سے حکومت ختم نبوت کی شق میں ترمیم واپس لینے پر مجبور ہوئی۔ ثابت ہوگیا کہ جماعت اسلامی ہی عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کی محافظ اور پاسبان ہے۔ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنا کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ جماعت اسلامی ملک کو مسائل کی دلدل سے نکال سکتی ہے۔