ہم نے 7 اگست 2017ء کو تحریری طور پر میٹرو پولیٹن کمشنر کراچی کی توجہ شاہ فیصل کالونی نمبر 1 سبزی گلی سمیت اردگرد کے علاقے میں کتوں کی بہتات اور عرصے سے اسپرے نہ ہونے کی وجہ سے مچھروں و مکھیوں کی غیر معمولی افزائش کی جانب مبذول کرائی تھی۔ درخواست کی ایک کاپی علاقائی ڈپٹی ڈائریکٹر کے دفتر میں بھی جمع کرائی تھی۔ علاوہ ازیں کے ایم سی کے شکایت سیل کے نمبر 1339 پر 13 اگست 2017ء کو درج کرائی جس کا اندراج نمبر 2176 دیا گیا تھا مگر افسوس کہ بلدیہ عظمیٰ کے متعلقہ حکام نے اُس کا ہنوز کوئی نوٹس نہیں لیا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ مچھروں و مکھیوں کے ذریعے پھیلنے والے جراثیم علاقے کے لوگوں میں منتقل ہورہے ہیں، گھر کے سارے افراد شدید بخار اور چکن گونیا جیسے موذی مرض میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ اُدھر بیمار بچوں کے ان دنوں امتحان بھی ہورہے ہیں وہ جسم بے جان کردینے والی کیفیت میں کس طرح امتحان دے پائیں گے؟ علاقے میں کتوں کی بہتات کے سبب کئی بچے سگ گزیدگی کا شکار ہوچکے ہیں جس کا مہنگا ترین علاج کسی غریب کی دسترس میں کہاں؟ سول ہسپتال کا یہ حال ہے کہ اگر خدانخواستہ ہفتے کے روز سگ گزیدگی کا واقعہ پیش آتا ہے تو سول ہسپتال سے صاف جواب ملتا ہے کہ پیر کو آئیں گویا دو روز تک بچہ تڑپتا رہے یہ کہاں کا انصاف ہے۔ علاقوں کے سرکاری ہسپتالوں میں سگ گزیدگی کے علاج کی سہولت آخر کیوں نہیں؟ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ میئر و ڈپٹی میئر اور میٹرو پولیٹن کمشنر متذکرہ معاملے کا فوری نوٹس لیں اور متعلقہ محکموں کے ذمے داروں کو فعال و متحرک کریں تا کہ سگ گزیدگی کے واقعات پر قابو پایا جاسکے اور مچھروں اور مکھیوں کے خاتمے کے لیے اسپرے کروایا جائے اور مہلک بیماریوں سے بچایا جائے۔
محمد ذکی الدین صدیقی، شاہ فیصل کالونی کراچی