یوں تو کراچی شہر روشنیوں کے شہر کے بجائے مسائل کا شہر بن چکا ہے۔ جہاں نظر دوڑاؤ ہر طرف ایک مسئلہ کھڑا نظر آتا ہے اور وقت پر اس مسئلے کا مناسب حل نہیں ہونے کی وجہ سے مسئلوں کے انبار لگ چکے ہیں جو ایک طاقتور جن کی صورت اختیار کرچکے ہیں اور کراچی کے شہریوں کو اس جن نے آہستہ آہستہ نگلنا شروع کردیا ہے۔ ان مسئلوں میں ایک مسئلہ ٹیلی ویژن کیبل آپریٹر کی من مانیاں ہیں۔ وہ اپنی مرضی سے چینل تبدیل کرکے غیر مناسب چینل لگادیتے ہیں جو ایک شریف گھرانے میں دیکھنے کے قابل نہیں، جب سے ان کو ہندوستانی چینل چلانے کی اجازت ملی ان کے وارے نیارے ہوگئے، ٹی وی پر 80 فی صد چینل بھارتی آرہے ہیں، جن میں ان کے رسم و رواج کے علاوہ فحاشی سے لبریز ڈرامے جو ناظرین کے ذہنوں پر بُرے اثرات مرتب کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ اب تو یہ عیسائی مذہب کے پرچار کا چینل بھی دینے لگے ہیں وہ بھی ایک نہیں دو دو۔ اور یہ چینل اردو زبان میں ہیں جن میں ان کے مذہبی عقائد و نظریات کے مختلف پروگرام، ڈرامے اور بچوں کے پروگرام شامل ہیں اگر کوئی کچا ذہن ان پروگراموں کو دیکھ لے تو آپ خود اندازہ کرسکتے ہیں کہ اس کا کیا حال ہوگا کیوں کہ اسلامی پروگرام تو ہمارے پاکستانی چینل پر شاذ و نادر ہی دیکھنے کو ملتے ہیں اور پھر گھر والوں کو اپنی مصروفیات کی بنا پر اسلامی روایات، ثقافت ان بچوں کی زندگی میں کم ہی نظر آتے ہیں۔ اگر کیبل والے سے شکایت کرو تو وہ کہتے ہیں لوگ اس قسم کے چینل لگانے کو کہتے ہیں۔ ارباب اختیار ذرا اس مسئلے پر توجہ دیں تا کہ یہ مسئلہ آگے جا کر سنگین نہ بن جائے۔
عظمیٰ عرفان، کراچی ایڈمنسٹریشن سوسائٹی