اے ابن آدم اور غلط لوگوں کو ووٹ دو تمہارا ایسا ہی حشر ہوگا، نااہل حکومت اور کر بھی کیا سکتی ہے، اسحاق ڈار ملک و قوم پر ایک بوجھ ہے جو ملک کی معیشت کو تباہ کررہا ہے، نااہل حکومت نے عوام پر ایک اور بجلی گرادی۔ 25 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کردیے جن میں اشیائے خوردنوش، بناؤ سنگھار کا سامان اور گاڑیوں پر فوری طور سے 5 سے 80 فی صد تک ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی ہے۔ نااہل حکومت کے منی بجٹ سے 731 اشیا پر ٹیکس لگنے سے ہر چیز غریب اور متوسط طبقے کی قوت خرید سے باہر نکل جائے گی۔ بناؤ سنگھار اور گاڑیوں پر ٹیکس لگانے سے فرق نہیں ہوتا مگر اشیائے خوردنوش پر جب ٹیکس لگتا ہے تو اس کا اثر عوام پر پڑتا ہے، اس وقت ٹماٹر اور پیاز کی قیمتوں کو پَر لگے ہوئے ہیں 20 روپے کلو کی پیاز 80 روپے کلو اور 30 روپے کلو کا ٹماٹر 100 روپے کلو میں فروخت ہورہا ہے۔ ہمارے ملک کا نظام ہی بڑا نرالہ ہے جو چیز لالو کھیت میں 20 روپے کی ہوگی وہ گلشن میں 50 روپے اور ڈیفنس کے علاقے میں 100 روپے کی ملے گی۔ یہ ایک ایسا جرم ہے جس پر عدلیہ کو ازخود نوٹس لینے کی ضرورت ہے، اس وقت کراچی میں بجلی سب سے زیادہ مہنگی ہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں ہے غریب مر رہا ہے تو حکمران کہتے ہیں مرنے دو۔ یہ ظالم حکمران انسان کو انسان نہیں سمجھتے، قوم کو ان ظالم حکمرانوں سے نجات حاصل کرنی ہوگی، 2018ء کے الیکشن میں قوم ان کو آؤٹ کردے۔