پاکستان کے بیرونی قرضے 83 ارب سے بڑھ گئے ہیں اور اب اس قرضے کی ادائیگی کے لیے مزید 21 ارب ڈالر قرضے لیا جائے گا۔ حکمرانوں نے اس ملک کا کیا حال کردیا ہے، قرضے پہ قرضے لیے جارہے ہیں، عوام کو نئے نئے ٹیکسوں میں جکڑا جارہا ہے ملک معاشی لحاظ سے بد سے بدتر ہوتا جارہا ہے لیکن نواز شریف، زرداری، اسحاق ڈار اور تمام وزرا کے اثاثے بڑھتے جارہے ہیں۔ پی آئی اے، اسٹیل ملز بدترین خسارے میں چل رہے ہیں لیکن نواز شریف کی اسٹیل ملز، وزیراعظم کی ائر لائن ترقی پہ ترقی کررہی ہیں، ملک کے تمام ادارے جو پہلے منافع میں جارہے تھے اب صرف خسارہ ان کا مقدر ہے۔ عوام مہنگائی، بے روزگاری اور بھوک و افلاس کی چکی میں پسے جارہے ہیں لیکن حکمرانوں کو ان غریب عوام کی کوئی فکر نہیں ہے، اگر فکر ہے تو بس اپنے اقتدار کی کہ اس کو کیسے مضبوط سے مضبوط تر کیا جائے۔
سیما رزقی