ایف بی آر کی ناقص کارکردگی، 4ماہ کے دوران 47ارب روپے ٹیکس کی کمی کا سامنا 

242

کراچی (رپورٹ :جہانگیر سید ) ایف بی آر کا ٹیکس گوشوارے وصول کرنے والا آئی آر آئی ایس سسٹم ستمبر اور اکتوبر میں سات بار معطل ہوا۔جس کے باعث ایف بی آر کو اس سال31 اکتوبر تک گذشتہ سال کے مقابلے میں50 فیصد سے بھی کم گوشوارے وصول ہو ئے۔ ایف بی آر کی ناقص کارکردگی کے باعث گزشتہ چار ماہ کے دوران محکمے کو 47 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا بھی سامنا کرنا پڑا۔تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کا ٹیکس گوشوارے وصول کرنے والا کمپوٹرائز سسٹم گذشتہ پانچ سال کی طرح اس سال بھی گزشتہ دو ماہ کے دوران گوشواروں کا بوجھ برداشت نہ کر سکا اس دوران سسٹم سات بار بیٹھا۔ جس کے باعث ایف بی آر 31 اکتوبر تک جو گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ تھی 50 فیصد گوشوارے بھی جمع نہ کرسکا۔ مجبورا ایف بی ار کو ٹیکس جمع کا نے کی آخری تاریخ میں پندرہ روز کی توسیع کرنا پڑی۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر کو جو تاحال 50 فیصد سے کم گوشواروں میں سے 20 فیصد گوشوارے اکتوبر کے مہینے میں جمع کرائے گئے تھے جبکہ مذکورہ آخری تاریخ تک 12 لاکھ سے زائد گوشوارے جمع کیے جاسکتے تھے۔ اطلاعات کے مطابق گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں پندرہ روز کی توسیع کے بعد آئرس سسٹم پر گوشواروں کا رش کم ہوجانے پر سسٹم بحال ہوگیا ہے۔ لیکن بعض فنی خرابیوں کی موجودگی میں سسٹم کے اچانک معطل ہوجانے کا امکان برقرار ہے۔ سسٹم میں خرابی کے باعث ایف بی آر کو گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 15 نومبر تک توسیع کرنا پڑی۔ ایف بی آر حکام سے حاصل کردہ اعدادوشمارکے مطابق 31 اکتوبر تک انفرادی اور کمپنیوں سے 5 لاکھ 80 ٹیکس گوشوارے وصول کیے تھے گذشتہ سال 2016ء کے مقابلے میں ان کی تعداد نصف سے بھی کم ہے۔ یاد رہے کہ ایف بی آر کو 31اکتوبر تک 12 لاکھ سے زائد گوشوارے وصول ہونے چاہیے تھے جس میں سے آدھے سے بھی کم وصول کیے جاسکے ہیں۔ لیکن وزیر خزانہ اب بھی دعوی کر رہے ہیں کہ اس سال گزشتہ سال کے مقابلے میں ریکارڈ توڑ گوشوارے جمع کرائے جائیں گے۔