اسلام آباد/لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) نیب کی جانب سے شریف خاندان کے اثاثوں کی تفصیلات کے حوالے سے مختلف ممالک کو لکھے گئے خطوط پر سعودی عرب اور دبئی نے تفصیلات فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے جبکہ برطانیہ نے نیب کے خط پر مزید شواہد مانگ لیے ہیں جبکہ قومی احتساب بیورو نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں گھیرا مزید تنگ کردیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق دبئی اور سعودی عرب نے نیب کو شریف خاندان کے اثاثوں کی تفصیل دینے پرآمادگی ظاہر کردی ہے جبکہ برطانوی حکام کی جانب سے نیب کو بھجوائے گئے جواب میں کہا ہے کہ بینک اکاؤنٹس کے حوالے سے جو تفصیلات مانگی گئی تھیں وہ ادھوری درخواست پر معلومات فراہم نہیں کی جا سکیں ۔ ذرائع کے مطابق برطانوی حکام نے نیب سے مزید شواہد مانگ لیے ہیں ۔نیب نے قانونی معاونت کے لیے 21 ممالک کو خطوط لکھے ہیں۔ دبئی سے گلف اسٹیل ملز اور ایف زیڈ ای کمپنی کی معلومات مانگی گئی ہیں۔ سعودی عرب سے عزیزیہ اسٹیل ملز کا ریکارڈ دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ برطانوی حکام سے لندن فلیٹس اور آف شور کمپنیوں کا ریکارڈ مانگا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق بیرونی ممالک کو خطوط والیم 10کے تحت لکھے گئے تھے۔ دوسری جانب قومی احتساب بیورو نے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں گھیرا مزید تنگ کردیا ہے۔ نیب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار اور اہل خانہ کے متحدہ عرب امارات یو اے ای میں اثاثوں کو منجمد کرنے کے عدالتی حکم پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد نیب یو اے ای حکومت سے رابطہ کرئے گا۔ نیب یو اے ای حکومت کو احتساب عدالت کے حکم نامے سے بھی آگاہ کرے گا اور اسی حکم نامے کے تحت یو اے ای سے قانونی مدد بھی مانگی جائے گی ۔ذرائع نے بتایا کہ یو اے ای میں اسحاق ڈار اور اہل خانہ کے مزید اثاثوں کی چھان بین کی جائے گی اوراسحاق ڈار کے بچوں اور بے نامی جائدا د پر یو اے ای حکومت سے تعاؤن کرنے کی درخواست کی جائے گی ۔واضح رہے کہ احتساب عدالت نے اسحاق ڈار اور اہل خانہ کے دبئی میں اثاثے منجمدکرنے کے نیب فیصلے کی توثیق کر رکھی ہے اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار ان دنوں لندن کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں ان کی انجیو پلاسٹی متوقع ہے مگر نیب ان کے خلاف متحرک ہے۔