عشق نبی کا دعویٰ ہے تو۔۔۔!

192

اے نبیؐ! مومن مردوں سے کہو کہ اپنی نظریں بچا کر رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں یہ ان کے لیے زیادہ پاکیزہ طریقہ ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں اللہ اس سے باخبر رہتا ہے۔ اس آیت سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ حیا جتنی عورت کے لیے ضروری اور اہم ہے اتنی ہی مردوں کے لیے بھی۔ اللہ تعالیٰ نے مردوں کو مخاطب کرکے فرمایا ہے کہ نظریں نیچی رکھیں، یہی شرافت کی بھی نشانی ہے۔ مگر آج کے دور میں جہاں بے حیائی اپنے عروج پر ہے اس کو اتنی اہمیت نہیں دی جاتی۔ عورت کہیں سے گزرے تو مرد اس کو اوپر سے نیچے تک دیکھتا ہے جو پسندیدہ عمل نہیں ہے نہ ہی اسلام میں نہ ہمارے معاشرے میں۔ آپؐ اور صحابہ کرامؓ کے اندر بے انتہا شرم و حیا پائی جاتی تھی۔ ہمارے نبیؐ کی حیا کی مثال کنواری لڑکی کی شرم و حیا سے دی جاسکتی ہے، اگر ہم عشق نبیؐ کا دعویٰ کرتے ہیں تو حیا کی صفت کو اپنانا ضروری اور ناگزیر ہے۔
منور جہاں، کراچی