جلال آباد میں پاکستانی سفارتی اہلکار قتل‘ افغان ناظم الامور کی طلبی شدید احتجاج

580
جلال آباد+اسلام آباد( خبرایجنسیاں+ مانیٹرنگ ڈیسک ) افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں پاکستانی سفارتی اہلکار کو قتل کر دیا گیا۔افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق رانا نیّر کو جلال آباد میں ان کے گھر کے باہر موٹر سائیکل پر سوار 2حملہ آوروں نے اس وقت فائرنگ کا نشانا بنایا جب وہ مسجد سے مغرب کی نماز ادا کرکے واپس جارہے تھے۔انہیں 6گولیاں لگیں۔سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے رانا نیئرجلال آباد قونصل خانے کے ویزا سیکشن میں اسسٹنٹ کے عہدے پر تعینات تھے۔ ان کے 5بیٹے ہیں۔مقتول کا جلال آباد اسپتال میں پوسٹ مارٹم کیا گیا ۔ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطااللہ خوغیانی نے کہا ہے کہ پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ادھر پاکستان نے اپنے اہلکار کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلاآباد میں تعینات افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے واقعے پر شدید احتجاج کیا ہے ۔ سیکرٹری خارجہ نے ملزمان کی فوری گرفتاری اور پاکستانی عملے کی سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کیا ۔
***
اسلام آباد(خبرایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکا افغانستا ن میں بھارت کا کردار محدود کرے۔ اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے ٹریک ٹو مذاکرات کا چوتھا دور ہوا جہاں پاکستانی اور امریکی حکام نے دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کو کم کرنے پر غور کیا۔اس موقع پر خواجہ آصف نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس خطے میں صورتحال پیچیدہ ہے،بھارت جنوبی ایشیا میں امن کا ضامن نہیں،پاکستان کو نئی امریکی پالیسی پر تحفظات ہیں ،مشروط پالیسی سے افغان مفاہمتی عمل کو دھچکالگا، قربانیوں کے باوجود پاکستان پرالزام تراشی افسوسناک ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان میں دہشت گردی اور افغان حکومت میں اختلافات کو ختم کرنا پاکستان کا کام نہیں،افغانستان کی صورتحال کا ذمے دار پاکستان کو نہیں ٹھیرایا جاسکتا، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے انٹیلی جنس تعاون ناگزیر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کوششوں سے امریکا اوریورپ بے شمارممکنہ دہشت گرد حملوں سے بچے۔خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کا منظم وجود نہیں، ہمیں خود ساختہ دہشت گردوں اور مہاجرین کے مسائل سے نمٹنا ہے، ہمیں آبی مسائل، افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے نمٹنا ہوگا۔اس موقع پر پاکستان میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کا کہنا تھا کہ امریکا نے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے نئی علاقائی پالیسی ترتیب دے دی۔انہوں نے پاکستان پر زور دیا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے ان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔