کراچی (رپو رٹ:منیر عقیل انصاری )میئر تو اپنا ہونا چا ہیے کا نعرہ لگا نے والوں کا ایک اور کا رنا مہ، سٹی کونسل کی منظوری کے بغیرسفاری پا رک میں کمرشل جھولے لگا کر عوام سے سستی تفریح چھین لی گئی ہے۔ پارک میں لگے پرانے جھو لے ختم کر دیے گئے، سفاری فن ورلڈ کے نا م سے سفا ری پا رک میں نئی جگہ پر مہنگے جھولے لگنے کی وجہ سے شہر یوں کو تفر یح کے لیے ڈبل قیمت ادا کر نی پڑ رہی ہے، سفاری پا رک میں کمرشل بنیادوں پر جھولوں کے مالکان اپنی مر ضی سے مہنگے ٹکٹ فروخت کر رہے ہیں،تفر یح کے لیے سفاری پا رک آنے والے شہری منصف جعفری نے جسارت سے با ت چیت کر تے ہو ئے کہا کہ کراچی کی بیشتر آبادی غریب افراد پر مشتمل ہے۔ سند ھ حکومت اور بلدیا تی اداروں کو چاہیے کہ شہریوں کو سیروتفریح کے لیے منا سب اورکم قیمت مواقع فراہم کریں ۔منصف جعفری کا کہنا تھا کہ کراچی میں دیگرتفریحی مقامات کی طرح سفاری پا رک بھی بے شمار مسائل کا شکار ہے مگر اس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔جبکہ پا رک میں کھا نے پینے کی چیزیں بھی بہت مہنگی ہیں۔کینٹین کے ٹھیکے بھی من پسند افراد کو دیے گئے ہیں اور یہ ٹھیکیدار اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرکے عوام کی چمڑی ادھیڑ رہے ہیں جبکہ اکثر اوقات سادہ لوح افراد سے تو کئی گنا قیمتیں وصول کی جاتی ہیں اور نہ دینے کی صورت میں ان کوپا رک میں مو جود سٹی وارڈن کے حوالے کردیا جا تا ہے۔سفاری پا
رک میں ایسا کوئی کاؤنٹر بھی نہیں ہے جہاں لوگ اپنی شکایات درج کراسکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سفاری پا رک میں پینے کے پانی کی سہولت بھی میسر نہیں ہے۔ کیونکہ سفاری پارک کی انتظامیہ نے ٹھیکیدار کے ساتھ مل کر پینے کے صاف پا نی کی سہولت کو ختم کیا ہواہے تا کہ لوگوں کو مجبوراًمنرل واٹر خریدنا پڑتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سا بق سٹی نا ظم نعمت اللہ خان کے دور میں سفاری پارک میں بچوں کے جھولے، سلائیڈنگ ، پلے لینڈوغیرہ پرانتظامیہ منا سب ٹکٹ وصول کرتی تھی۔اورسفاری پارک میں کراچی کے شہریوں کے لیے چیئر لفٹ کی سہولت فراہم کی گئی جس کی بنیاد بھی سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خا ن نے رکھی تھی۔ذرائع کے مطابق سفاری پارک کو ایشیا کا سب سے بڑا چڑیا گھر پارک بنانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا ‘تاہم حکومتی غفلت اور عدم تو جہی کی وجہ سے یہ خواب شرمند ہ تعبیر نہیں ہوسکا۔ سفاری پا رک کے حوالے سے ڈائریکٹر سفاری پارک کنورایوب نے جسارت سے گفتگو کر تے ہوئے موقف اختیا ر کیا کہ سفاری پا رک میں لگا ئے گئے نجی کمپنی سے جھولوں کا معاہد ہ میرے ڈائر یکٹر بننے سے قبل ہوا،اس لیے مجھے معلوم نہیں ہے کہ جھو لے لگا نے والی کمپنی کو کتنے سال کے معاہدے پر دیا گیا ہے، اور جب میر ی بحیثیت ڈائریکٹر سفاری پارک تعینا تی ہو ئی توسفاری پارک میں اس وقت کمپنی کی جانب سے اس پر کام جا ری تھا۔بعدازاں 19مارچ2017 کو ڈاکٹر ارشد عبداللہ وہرہ نے سفاری فن ورلڈ کے نام سے اس کاافتتاح کیا۔انہوں نے کہا کہ سفاری پا رک میں لگاے گئے پرانے جھولے مکمل طو ر پر ختم کیے جا رہے ہیں اور وہاں پر کوئی نئی چیز بنا ئی جا ئے گی، جس کے با رے میں ابھی کیچھ نہیں بتا سکو ں گا، ان کہنا تھا کہ جہا ں تک جھو لوں کے ٹکٹ مہنگے ہو نے کا سوال ہے تو ظاہر ہے کہ اگر کو ئی اچھی سروس فر اہم کر ے گا تو قیمت بھی اسی حساب سے وصول کی جائے گی۔