ن لیگ کو اداروں کے ساتھ ٹکراؤ کی پالیسی اختیار نہیں کرنی چاہیے

261

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے تفصیلی فیصلے سے اصل حقائق قوم کے سامنے آگئے ہیں۔ عدالت عظمیٰ کا یہ کہنا کہ ’’نواز شریف نے پارلیمنٹ، عوام اور عدالت سے جھوٹ بولا اور بے وقوف بنایا‘‘ حکمرانوں کی اہلیت کا پول کھول دینے کے لیے کافی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران خاندان عدالتوں اور معززججوں کے ساتھ محاذ آرائی کے بجائے احترام کا رویہ اختیار کریں اور عدالتی فیصلوں کو متنازع بنانے کے بجائے انہیں خوشدلی سے تسلیم کیا جانا چاہیے۔ اگر حکمران خود ہی عدالتی فیصلوں کا مذاق بنائیں گے تو اس سے عوام میں منفی پیغام جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی وزیر اعظم کو کرپشن کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے۔ یہ ایک اچھا فیصلہ ہے، جس کے مستقبل میں بہتر نتائج نکلیں گے۔ احتساب سب کا اور بلا امتیاز ہونا چاہیے۔ مسلم لیگ (ن) کو اداروں کے ساتھ ٹکراؤ کی پالیسی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔ محض ایک شخص کی خاطر آئین میں تبدیلی کرنے سے آمریت کے دور کی یاد تازہ ہوگئی ہے۔ جمہوری حکمران بھی ذاتی مفادات کی خاطرسابق ڈکٹیٹر مشرف کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ عدالتی فیصلوں پر تنقید اور ہٹ دھرمی کے بجائے انصاف پر مبنی فیصلوں کو قبول کیا جائے۔