وزیراعظم کا بلوچستان کیلیے 10سالہ ترقیاتی پیکیج کا اعلان

535
کوئٹہ: وزیراعظم کے دورے پر کئی علاقوں کو خاردار تاریں لگا کر بند کر دیا گیا‘ چھوٹی تصویر میں شاہد خاقان کی زیرصدارت اجلاس ہو رہا ہے
کوئٹہ: وزیراعظم کے دورے پر کئی علاقوں کو خاردار تاریں لگا کر بند کر دیا گیا‘ چھوٹی تصویر میں شاہد خاقان کی زیرصدارت اجلاس ہو رہا ہے

کوئٹہ(نمائندہ جسارت) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بلوچستان کے لیے 10 سالہ پیکج تیار کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے آدھے وسائل وفاق فراہم کرے گا، صوبے میں یونین کونسل کی سطح پر تعلیم، صحت، گیس، پینے کے صاف پانی سمیت مختلف شعبہ جات پر مشتمل ترقیاتی پیکیج تیار کیا جا رہا ہے جس پر اسی سال عملدرآمد شروع ہو جائے گا، منتخب جمہوری حکومت کی 5 سالہ مدت جون میں مکمل ہو گی جس کے بعد مقررہ مدت میں عام انتخابات ہوں گے، آئین کے مطابق حکمرانی ہوتی ہے، آئین اور قانون کی بالادستی ہونی چاہیے۔ان خیالات کا اظہار کوئٹہ کے مختصر دورے کے اختتام پر گورنر ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی،وزیراعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری، سینیٹر یعقوب خان ناصر اور دیگر بھی ان کے ساتھ تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی دعوت پر کوئٹہ کا دورہ کیا اور یہاں امن وامان کی صورتحال، ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ وفاقی حکومت نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے تجویز کردہ پیکج کی منظوری دے دی ہے۔ 10سالہ پیکج کے لیے آدھی رقم بلوچستان حکومت اور آدھی رقم وفاقی حکومت دے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دورہ کوئٹہ کا مقصد سی پیک اور وفاقی حکومت کے بلوچستان میں جاری 80ارب روپے کے منصوبوں کا جائزہ لینا تھا۔ وفاقی حکومت کے تعاون سے بلوچستان کے ہر ضلع میں ایل پی جی گیس پلانٹ کی تنصیب کی جارہی ہے اور سوئی سدرن گیس کمپنی اس پر کام کررہی ہے اس منصوبے پر 20ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ سیاسی سرگرمیوں سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں سیاسی طور پر صرف حکومت چل رہی ہے،سیاسی کچھ نہیں چل رہا۔ جون میں حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور اس کے 2 مہینے بعد الیکشن ہوں گے۔ جمہوریت آگے بڑھے گی۔ ایک اور سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں آئین کے مطابق حکمرانی ہوتی ہے۔ ہمیشہ قانون کی بالادستی ہونی چاہیے۔ اس سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کوئٹہ میں امن وامان سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی جس میں گورنر، وزیراعلیٰ ، وفاقی وزیر ریاستی و سرحدی امور عبدالقادر بلوچ، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی دوستین ڈومکی، مشیر برائے قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر خان جنجوعہ، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی،صوبائی وزراء ،اعلیٰ پولیس اور انتظامی افسران نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات اور خودکش بم حملے میں شہید ہونے والے پولیس افسران و اہلکاروں اور شہریوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔ صوبائی سیکرٹری داخلہ نے صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں ایران جانیوالے زائرین کے لیے سیکورٹی اقدامات پر بھی غور کیاگیا۔