کراچی(رپورٹ : محمد انور)حکومت سندھ بلدیہ عظمیٰ کے مالی بحران کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کرنے لگی ۔اس ضمن میں وزیراعلیٰ نے فوری طور پر ماہانہ گرانٹ میں13کروڑروپے کا اضافہ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔حکومت کے محکمہ مالیات کے ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے بلدیہ عظمیٰ کو درپیش مالی بحران کا نوٹس لیاہے۔اس ضمن میں ایک خصوصی اجلاس طلب کرکے بلدیہ عظمیٰ کو درپیش مالی مسائل کا جائزہ لیا تھا۔اجلاس
میں بلدیہ کراچی کے میٹروپولیٹن کمشنر اور فنانشل ایڈوائزر نے بتایا تھا کہ گزشتہ ایک برس سے حکومت نے بلدیہ کی ماہانہ گرانٹ 50کروڑ روپے سے کم کرکے 30کروڑ روپے کردی تھی جس کے نتیجے میں کے ایم سی کو ہر ماہ کم و بیش 13کروڑ روپے کی کمی کا سامنا کرنا پڑرہا تھا ۔ اس وجہ سے تنخواہوں اور اوورٹائم کی ادائیگیوں میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ تنخواہوں کی ادائیگی کو یقینی بنانے کی صورت میں ترقیاتی کام متاثر ہونے لگے ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے کے ایم سی حکام کی گفتگو سن کر فوری طور پر ماہانہ گرانٹ کی رقم میں 13کروڑ روپے کی ادائیگی کی منظوری دی۔ذرائع کے مطابق اضافی منظور شدہ گرانٹ بھی کے ایم سی کو ہنگامی طور پر جاری کردی گئی ہے،جس کے نتیجے میں کے ایم سی کا مالی بحران ختم ہونے کا امکان ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کے ایم سی حکام کو اپنے ذرائع آمدنی میں اضافہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ اس ضمن میں مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا ہے۔اس حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کو گزشتہ برس تک ماہانہ گرانٹ کی مد میں 50 کروڑ روپے ملا کرتے تھے جس میں سے کے ڈی اے ونگ کو بلدیہ ماہانہ12کروڑ روپے شیئر کی مد میں دیا کرتی تھی لیکن کے ڈی اے کی سابقہ حیثیت بحال ہونے کے بعد حکومت نے کے ایم سی کی گرانٹ میں سے 20کروڑ روپے ماہانہ کی کٹوتی کرکے کے ایم سی کو صرف 30 کروڑ روپے دینا شروع کیے تھے جس کی وجہ سے کے ایم سی کو مالی پریشانیوں کا سامنا کرناپڑرہا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے کے ایم سی کی گرانٹ میں 13کروڑ روپے کے اضافے کے بعد اب گرانٹ کی مد میں آمدنی 43کروڑ روپے ماہانہ ہوجائے گی جس سے مالی بحران میں کمی واقع ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گرانٹ میں 13کروڑ روپے کے اضافے کے باوجود جلد ہی دوبارہ کے ایم سی مالی مشکلات کا شکار ہوگی کیونکہ نئے مالی سال میں تنخواہوں میں ہونے والے اضافے کی مد میں حکومت نے گرانٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا ہے۔ یادرہے کہ کے ایم سی کو حکومت سندھ آکٹر ائے ضلع ٹیکس کی مد میں بھی ماہانہ 16کروڑ 10 لاکھ روپے علیحدہ ادا کرتی ہے۔اس طرح حکومت کی جانب سے بلدیہ کو ملنے والی کل رقم 59کروڑ10 لاکھ ماہانہ ہوگئی ہے۔