سندھ حکومت نے آئی جی کو ہٹانے کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا

230

کراچی (رپورٹ: خالد مخدومی) سندھ حکومت نے وزیر اعظم کے دفتر سے ملنے والی ہدایت کے بعد اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے وفاق کو خط تحریر کردیا، خط میں آئی جی سندھ کے عہدے کے لیے اے ڈی خواجہ کی جگہ سردار عبدالمجید دستی کانام دیاگیا ہے جب کہ اس معاملے پر سندھ حکومت سے مقدمہ جیتنے والے وکیل نے وفاق کو لکھے گئے خط میں آئی جی کی ممکنہ تبدیلی کو عدالتی احکامات سے
متصادم قرار دے دیا۔ ذرائع کادعویٰ ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 3 روز قبل وزیر اعظم سے اسلام آباد میں ہونے والی ایک ملاقات میںآئی جی کی تبدیلی پربات کی تھی،جس پر شاہد خاقان عباسی نے غور کرنے اور سندھ حکومت کے حق کے احترام کی یقین دہانی کرائی، ذرائع کے مطابق خط میںآئی جی اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے مختلف دلیلیں دی گئیں ہیں جن میں ایک صوبے میں 22 گریڈ کے افسر کے ہوتے 21 گریڈ کے افسر کی عہدے پر تعیناتی ہے ۔ خط میں ا س عمل کوغیر قانونی اور ناانصافی قرار دیا گیاہے۔ دوسری طرف اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی حکومت سے مقدمہ جیتنے والے فیصل صدیقی نے وفاقی سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن کو لکھے گئے خط میں آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے کی مخالفت کرتے ہو ئے کہا ہے کہ وفاق کی طرف سے ایساکوئی قدم عدالتی فیصلے اور حکم کی خلاف ورزی ہوگا ۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ وفاق سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ سے متعلق ممکنہ سفارشات پر عملدرآمد نہ کرے۔ فیصل صدیقی نے وفاق کو یاد دہانی کرائی ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے حکم جاری کیاہے کہ آئی جی کو معقول وجہ کے بغیر ہٹایا نہیں جاسکتا جبکہ تبادلوں اور تعیناتیوں کے اختیارات بھی واپس کردیے تھے۔