تربت میں 15افراد کی ٹارگٹ کلنگ انتہائی قابل مذمت ہے

161

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ تربت میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے پندرہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ انتہائی قابل مذمت ہے۔ ان افراد کی ٹارگٹ کلنگ صرف اس لیے کی گئی کہ وہ بلوچ نہیں تھے اور ان کا تعلق پنجاب سے تھا۔ دہشت گردی کی اس ظالمانہ کارروائی میں ملوث سفاک درندوں کو جلد ازجلد گرفتار کرکے نشان عبرت بنایا جائے۔ سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک میں لسانی، فرقہ وارانہ اور صوبائیت کی بنیادوں پر انتشار پھیلانے کی کوشش ہورہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں براہ راست ملوث ہے۔ بھارت نے افغانستان میں دہشت گردی کا اپنا نیٹ ورک قائم کیا ہوا ہے۔ افغانستان میں بیٹھ کر وہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی کارروائیاں کررہا ہے، جس کا مقصد پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا اور اکنامک کوریڈور کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنا ہے۔ ہندوستان خطے میں خطرناک گیم کھیل رہا ہے لیکن اس کا نتیجہ بھارت کی بربادی کی صورت میں نکلے گا۔ بلوچستان سے بھارتی ایجنٹوں کا گرفتار ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان کی مخالفت میں بالکل اندھا ہوچکا ہے۔ وہ کسی بھی صورت پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتا، اس لیے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے سازشوں میں مصروف ہے۔ پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت بھارتی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل مرتب کرے۔ ایک طرف بھارت دہشت گردوں کی سرپرستی کررہا ہے جبکہ دوسری جانب وہ مقبوضہ کشمیر میں اپنے وحشیانہ مظالم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ عالمی برادری کشمیری عوام پر بھارتی مظالم کے حوالے سے خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ خطے میں امن کے لیے ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جلد حل کیا جائے۔ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا خطے میں امن کا قیام ناممکن ہے۔