قرضے معاف کرانے والوں کو احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے

165

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سردار ظفر خان ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس آف پاکستان کی طرف سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی دائر درخواست پر پاناما کیس میں شامل دیگر 456 افرادکے فوری احتساب کے لیے کیس کی سماعت کی تاریخ مقرر کرنے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کیس کی طرح اس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے۔ کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی کی تحریک جاری ہے اور جب تک کرپٹ مافیا اور بینکوں سے قرضے لے کر معاف کرانے والوں کو احتساب کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا، کرپشن فری پاکستان تحریک جاری رہے گی۔ عوام حکمرانوں سے لوٹی دولت واپس لیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ قوم عدالت عظمیٰ کی پشت پرکھڑی ہے، کسی کے دھمکانے ڈرانے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ عدالت عظمیٰ کے بارے میں نواز شریف کے ریمارکس اعلیٰ عدلیہ کیخلاف اعلان جنگ ہے۔ بجائے اس کے کہ نواز شریف اپنے ماضی پر نظر ڈالتے اور ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لیے تعاون کرتے، وہ عدالت عظمیٰ کو دھمکیاں دے رہے ہیں لیکن ان دھمکیوں سے احتساب کا عمل رکنے والا نہیں۔ احتساب کے ایک مستقل نظام کے بغیر ملک سے کرپشن ختم نہیں ہوسکتی۔