شہباز قلندر دھماکے کا سہولت کار گرفتار ،سانحہ تربت میں ملوث بی ایل ایف کمانڈ ہلاک

179
کراچی : ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامر فاروق لعل شہباز قلندر حملے کے ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے بریفنگ دے رہے ہیں
کراچی : ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامر فاروق لعل شہباز قلندر حملے کے ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے بریفنگ دے رہے ہیں

کراچی‘ کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر‘ نمائندہ جسارت) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے منگھو پیر میں کارروائی کرتے ہو ئے سانحہ درگاہ لعل شہباز قلندر کے مرکزی سہولت کار کو گرفتار کر کے اسلحہ اور دستی بم برآمد کرلیا۔ سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد کا تعلق داعش سے ہے، اس گروپ کا سرغنہ مستونگ میں آپریشن کے دوران مارا جاچکا ہے۔ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے مطابق سانحے کے مرکزی سہولت کار نادر علی جاکھرانی عرف مرشد کے قبضے سے ایک پستول، 2دستی بم، سرکٹ ریسیور،400گرام دھماکا خیز مواد، ریموٹ کنٹرول اورایک ریسیور پلیٹ برآمد کرلی۔سی ٹی ڈی کے ڈی آئی جی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملزم بلوچستان سے کراچی آرہا تھا۔ ملزم سے جوائنٹ انویسٹی گیشن مکمل کی جاچکی ہے جس میں اس نے اعتراف کیا کہ 16فروری 2017ء کو سہون شریف میں
ہونے والے خودکش دھماکے میں اس کے ساتھ غلام مصطفی عرف ڈاکٹر ،سفی اللہ اور برار بروہی شامل تھے۔دھماکے میں 82 بے گناہ افراد شہید اور 383 زخمی ہوئے تھے، جس میں برار بروہی خودکش حملہ آور تھا۔دہشت گرد نے بتایا کہ دھماکے کی منصوبہ بندی فروری 2017ء میں ڈیرہ مراد جمالی بلوچستان میں کی گئی۔اس میں اعجاز بنگلزئی، تنویر ، فاروق بنگلزئی اور ذوالقرنین بھی موجود تھے۔ سفی اللہ اور برار بروہی خودکش حملہ آور کو لے کر بس کے ذریعے کشمور کے راستے سہون شریف پہنچا ،دہشت گردنے درگاہ کے قریب ایک ہوٹل میں کرائے کا کمرہ لیا اور شام کو خودکش حملہ آور کو لے کر درگاہ گیا جہاں پر اس نے حملہ آور کو تمام راستے اور صورتحال سے آگاہ کیا اور بتایا کہ دھمال کے مقام پر لوگ زیادہ ہوتے ہیں لہٰذا اسی مقام پر دھماکا کرنا ہے اور واپس آگئے ، رات 10بجے کے قریب ایک موبائل کے ذریعے غلام مصطفی عرف ڈاکٹر کی کال آئی اوردہشت گرد کو جہاز چوک سہون پر بلایا جہاں پردہشت گرد کو ایک بیگ دیا جس میں خودکش جیکٹ تھی اور حملے کا وقت اگلے روز شام ساڑھے 6بجے طے کیا، جب علاقے کی بجلی جاتی تھی ،اگلے دن گرفتار دہشت گردنے خودکش بمبار برار بروہی کو جیکٹ پہنائی جس کو سفی اللہ نے سیٹ کیا ،لائٹ جانے کے بعد پیدل مزار کی جانب روانہ ہو گئے ، ملزم نے خودکش حملہ آور کو مزار کے اندر بھیجا اور سفی اللہ کے ساتھ جہاز چوک پر پہنچ گیا ،جہاں پر دھماکا ہوا۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ غلام مصطفی عرف ڈاکٹر بلوچستان کے علاقے مستونگ میں فورسز کے آپریشن میں ہلاک ہو چکا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سی ٹی ڈی کی جانب سے سہون دھماکے میں ملوث مجرمان کی گرفتاری میں حصہ لینے والی ٹیم کے لیے 5 ملین روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے پولیس، سی ٹی ڈی، رینجرز اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کو اس کیس پر کامیابی سے کام کرنے پر مبارک باد بھی دی۔ادھر دوسری جانب سی ٹی ڈی نے سانحہ سہون شریف کے ملزم کا 5روزہ ریمانڈحاصل کرلیا۔ بلوچستان کے علاقے تربت میں ایف سی کے آپریشن میں کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ کا اہم کمانڈر مارا گیا ، یونس متوکلی تربت میں 15 افراد سمیت متعدد شہریوں کے قتل اور بم حملوں میں ملوث تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق تربت کے گاؤں الندر عبدالرحمن میں ایف سی بلوچستان نے دہشت گردوں کی موجودگی پر انٹیلی جنس بیس آپریشن کیا۔ محاصرے کے دوران دہشت گردوں نے فورسز پر فائرنگ کر دی جوابی فائرنگ میں کالعدم تنظیم بی ایل ایف کا اہم کمانڈر یونس متوکلی مارا گیا ، مارے گئے دہشت گرد کے قبضے سے اسلحہ ، موبائل اور دیگر آلات برآمد کر لییگئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یونس متوکلی کا شمار بی ایل ایف کے 8 بڑے دہشت گرد کمانڈرز میں ہوتاہے ۔ وہ گزشتہ دنوں تربت میں 15 افراد سمیت بی این ایم کے بانی رہنما رحمت اللہ سوہاز،غلام جان ، اکرم حیاتک، حبیب اللہ ، صدام سمیت متعدد شہریوں کے قتل اور ایف سی کے قافلوں پر بم حملوں میں ملوث تھا۔