بلوچستان میں 20افراد کا قتل قابل مذمت ہے ،سردار ظفر حسین

114

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سردار ظفرحسین خان ایڈووکیٹ نے بلوچستان میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے20افراد کی ٹارگٹ کلنگ پر شدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک منظم سازش کے تحت ملک میں لسانیت اور صوبائیت کو فروغ دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور اس کے پیچھے بھارت ،اسرائیل اور امریکہ کا ہاتھ ہے ۔انڈین جاسوس کل بھوشن نے بھی اعتراف کیا تھا کہ انڈین حکومت بلوچستان میں علیحدگی پسندعناصر کی مدد کر رہی ہے۔بھارتی ایجنسی را کی طرف سے عسکری تربیت کے علاوہ جدید اسلحے کی فراہمی اور مالی امداد بھی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت اگر روزگار کے مواقع فراہم کردیتی تو اس انسانی اسمگلنگ کو روکاجاسکتا تھا مگر بدقسمتی سے حکمرانوں کی ساری توجہ لوٹ مارکرنے پر ہی مرکوز رہی۔نوجوانوں کی بڑی تعداد ہر سال غیر قانونی طریقے سے بہترمستقبل کی خاطر دیارغیر کارخ کرتی ہے جن میں سے اکثروبیشتراپنی منزل مقصود پر پہنچنے سے پہلے ہی کسی نہ کسی حادثے سے دوچار ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے انسانی اسمگلروں کے سامنے عملاً بے بس ہوچکے ہیں۔ انسانی اسمگلنگ کاگھناؤنا دھندہ معاشرے میں اپنی جڑوں کو بہت مضبوط کرچکا ہے۔اس کے خلاف قانون سازی تو بہت کی گئی ہے مگر عمل درآمد کہیں نظرنہیں آتا۔ جب کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتاہے تو متعلقہ ادارے محض کاغذی کارروائی کرکے حکام بالا کو خوش کردیتے ہیں۔