او آئی سی نے مسلمانوں کے مسائل کے حل کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا

290

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ گزشتہ 70 سال سے ہندوستان نے جموں وکشمیر پر اپنا غاصبانہ تسلط قائم کیا ہوا ہے۔ بھارت جب تک مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں کرتا اس وقت تک اس سے دوستی اور تجارت نہیں ہوسکتی۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کے نتیجے میں ایک لاکھ سے زائدکشمیری شہید ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں کشمیری نوجوان انڈیا کی فوج کے ٹارچر سیلوں میں اذیت ناک سلوک برداشت کررہے ہیں۔ وادی کشمیر میں بھارت نے قتل وغارت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کشمیری شہدا کی قربانیوں کو رائیگاں نہ جانے دے اور عالمی برادری پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ بھارت کو اپنے وعدوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے پر مجبور کرے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ اقوام متحدہ اور پاکستانی حکمرانوں کی بے حسی نے کشمیریوں کو سخت مایوس کیا ہے۔ بھارت اگر کشمیری عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے تو اس میں اصل قصور ان عالمی اداروں اور طاقتوں کا ہے جو مسلمانوں کے ساتھ دوہرا معیار اور معاندانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ پاکستان کے نااہل حکمرانوں نے کشمیری عوام کی 70 سالہ جدوجہد آزادی کو ضائع کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ پاکستانی عوام کے دل اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ ہمارے حکمرانوں کو بھی 21 کروڑ عوام کی توقعات اور امنگوں کے مطابق کشمیر کے مسئلے کوحل کر نے کے لیے اخلاقی، سیاسی، سفارتی اور ہر محاذ پر بھرپور جدوجہد کرنی چاہیے۔ او آئی سی نے بھی امت کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ مسلمان ہر جگہ مغلوب ہو کر رہ گئے ہیں۔ کشمیر کا معاملہ پوری امت کا مسئلہ ہے۔ پاکستان کو اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر پوری دنیا میں اس اہم مسئلے کو اجاگر کرنا چاہیے۔