بنگلادیش میں جماعت اسلامی کے بزرگ رہنماؤں کی سزائے موت قابل مذمت ہے

309
راولپنڈی، الخدمت فاؤنڈیشن PP-12 کے کالج روڈ پر مفت ڈسپنسری کے افتتاح کے موقع پر امیر سٹی ڈسٹرکٹ سید عارف شیرازی و دیگر کا گروپ
راولپنڈی، الخدمت فاؤنڈیشن PP-12 کے کالج روڈ پر مفت ڈسپنسری کے افتتاح کے موقع پر امیر سٹی ڈسٹرکٹ سید عارف شیرازی و دیگر کا گروپ

راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی سٹی ڈسٹرکٹ راولپنڈی سید عارف شیرازی نے بنگلادیش کی عدالت کی طرف سے جماعت اسلامی کے چھے مزید رہنماؤں کو سزائے موت سنانے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انصاف کا قتل قرار دیا ہے ۔ اپنے ایک بیان میں سید عارف شیرازی نے کہا ہے کہ بنگلادیش کی وزیر اعظم حسینہ واجد کی پاکستان کے خلاف آتش انتقام ابھی ٹھنڈی نہیں ہوئی ہے ۔ وہ جماعت اسلامی کے بزرگ رہنماؤں کو پھانسی پر چڑھا کر پاکستان اور نظریہ پاکستان سے مسلسل اپنی نفرت کا اظہار کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو موت کی سزائیں شملہ معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ حکومت پاکستان نے کیوں خاموشی اختیا کر رکھی ہے ؟۔فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کی خاموشی بھی افسوسناک اور حیرت انگیز ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو امریکا ٗ یورپ ، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے سزائے موت کے خلاف واویلا کرتے اور پاکستان میں دی جانے والی سزاؤں کے خلاف طوفان اُٹھاتے ہیں ، جبکہ بنگلادیش ٗ مصر اور دوسرے ممالک میں مسلمانوں کو دی جانے والی سزاؤں پر ان کی خاموشی معنی خیزہے ۔ سید عارف شیرازی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بنگلادیش میں ہونے والے ظلم و زیادتی کے خلاف آواز بلند کرے ۔ بنگلادیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو پاکستان سے محبت کے جرم میں سزائیں دی جارہی ہیں ۔