کوئٹہ‘ سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر بم حملہ‘ 5افراد شہید‘ 32زخمی

341
کوئٹہ: سیکورٹی فورسز کے قافلے پر بم حملے کے نتیجے میں تباہ ہونے والی گاڑی
کوئٹہ: سیکورٹی فورسز کے قافلے پر بم حملے کے نتیجے میں تباہ ہونے والی گاڑی

کوئٹہ/ آواران (خبر ایجنسیاں/ نمائندہ جسارت) کوئٹہ میں سیکورٹی فورسزکی گاڑی پر بم حملے میں5 افراد شہید جبکہ 5 ایف سی اہلکار سمیت32 افراد زخمی ہوگئے‘ گاڑی ایف سی کرنل اشتیاق کو لینے جارہی تھی‘ خودکش حملہ آور نے سریاب روڈ پرگاڑی کو نشانہ بنایا‘ 10 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیاگیا‘4 گاڑیوں اور4 موٹرسائیکلوں کو شدید نقصان پہنچا‘ سیکورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا‘ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ دوسری جانب آواران میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں2 دہشت گرد مارے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں سریاب روڈ دکانی بابا چوک کے قریبکمانڈنٹ چلتن رائفل کی گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں خاتون، بچے سمیت5 افراد شہید جبکہ سیکورٹی اہلکاروں، خواتین، بچوں سمیت32 افراد زخمی ہو گئے دھماکے سے سے 4گاڑیوں اور4 موٹرسائیکلوں کوشدید نقصان پہنچا جبکہ متعدد دکانوں، ہوٹلز اور عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے‘اسپتال میں ایمر جنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز، پیرامیڈیکس اور دیگر عملے کو طلب کر لیا گیا‘ صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز احمد بگٹی، ڈی آئی جی فرنٹیئر کور بلوچستان سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر تصور ستار، ریجنل پولیس آفیسر و ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ سمیت دیگر پولیس افسران، بم ڈسپوزل کے حکام موقع پر پہنچ گئے‘ پولیس اور فرنٹیئر کور کے عملے نے جائے وقوع کو محاصرے میں لے کر زخمیوں اور لا شوں کواسپتال منتقل کیاجبکہ موقعے سے خودکش حملہ آور کے اعضا اور دیگر شواہد اکٹھے کر کے تحویل میں لے لیے۔ زخمیوں میں سے5 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق دھماکے میں8 سے10 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیاگیا‘ خودکش حملہ آور کے اعضا ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھیجیں جائیں گے جبکہ دھماکے کی تحقیقات میں مددکے لیے پنجاب فرانزک ٹیم کوئٹہ جائے گی۔ علاوہ ازیں ضلع آواران میں سیکورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے 2شرپسند ہلاک کر دیے۔ آپریشن ضلع آواران کے علاقے پیر اندرگزی میں کیا گیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق شرپسندوں کی فائرنگ کے بعد اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں 2 شرپسند ہلاک ہوگئے جن کی شناخت ولی جان اور خیر بخش کے ناموں سے ہوئی ہے۔