مہنگائی قابو ہی میں نہیں آرہی

131

ملک میں اس وقت مہنگائی اپنے عروج پر ہے، کسی چیز کو اٹھا کر دیکھ لیں آگ لگی ہوئی ہے، رزقِ حلال کمانے والے کے لیے آج کے دور میں اپنے خاندان کے لیے زندگی کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کرنا مشکل ترین بنا دیا گیا ہے۔ گھروں کے کرائے بڑھتے بڑھتے کہاں پہنچ چکے ہیں، لباس اور خوراک کی اشیا آسمان سے باتیں کررہی ہیں، ہر سال بقر عید کے موقع پر ٹماٹر مہنگا ہو جاتا تھا لیکن پھر دھیرے دھیرے قیمتیں کم ہوجاتی تھیں مگر اب کی دفعہ قیمتیں کنٹرول ہی میں نہیں آرہی ہیں، کوئی بھی سبزی ہو پیاز تک کی قیمت 80 اور 90 روپے سے کم نہیں ہورہی ہے ایسے میں غریب آدمی کیا کھائے اور کیا پہنے۔
اقتدار پر قابض حکمران اپنے لیے محل پہ محل بناتے جارہے ہیں، ان کا علاج بھی لندن میں ہوتا ہے جب کہ غریب عوام کے لیے دوا بھی خریدنا مشکل ہے۔ عوام مہنگائی کی چکی میں پستے چلے جارہے ہیں اسی لیے شاید ہر کوئی کرپشن کررہا ہے، ڈاکا ڈال رہا ہے، دوسرے کے منہ کا نوالہ چھیننے کی کوشش کررہا ہے، سب کو اپنی فکر ہے کسی بھی طرح مال کمالو۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں اسی طرح ہر دفعہ مہنگائی کا بم عوام پر گرایا جاتا ہے، یہ ملک جو ایک زرعی ملک ہے یہاں پر کھانے پینے ہی کی اشیا اس قدر مہنگی کردی گئی ہیں، سبزی اور دال بھی لوگوں کی دسترس سے دور ہوتی جارہی ہے، کاش حکمران اللہ کا خوف کرتے ہوئے اس طرف توجہ دیں اور عوام کے لیے کم از کم خوراک، علاج اور تعلیم سستی کی جائے تا کہ ہر شہری اس سے مستفید ہوسکے۔
سیما رزقی، نارتھ ناظم آباد بلاکF