اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس میں ہرمسلمان کو عمل کرنے کا درس دیا جاتا ہے اسلام میں لفظوں کی جادوگری اور شعلہ بیانی کرنے والے کا کوئی مقام نہ عوام میں بنتا ہے اور نہ ہی وہ ان خصوصیات کی وجہ سے اللہ کی بارگاہ میں اپنا کوئی مقام بنا سکتا ہے جب تک وہ اسلام کے بنائے گے اصولوں پر مکمل عمل نہیں کرتا اور بد قسمتی سے آج ہم دین کے لیے لڑنے مرنے کے لیے تو تیار ہیں لیکن دین پر عمل کرنے کے لیے تیار نہیں۔ ہم خود ان فرائض پر عمل کرنے سے اپنا دامن بچاتے ہیں جن کو دین ہر حال میں پورے کرنے کا حکم دیتا ہے البتہ ان نوافل جو اختیاری ہیں اگر آپ کریں تو ثواب اور نہ کریں تو کوئی گناہ نہیں ان پر ہم خود بھی جزباتی ہو جاتے ہیں اور دوسرے کو عمل نہ کرنے کی بنیاد پر فتوے تک جاری کر دیتے ہیں۔ دین اخلاق سے صبر سے، معافی سے، برداشت سے پھیلا ہے اور سب سے بڑھ کر ہمارے پیارے نبی ؐ نے پہلے خود عمل کیا اس کے بعد عام مسلمان کو حکم دیا ہم بحیثیت مسلمان ان سوالوں کے جواب کی تیاری کریں جن کے جواب قبر میں پوچھے جائیں گے نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج ان پر خود سختی سے عمل کریں اور ایسے سوالوں کے جواب جو آپ سے نہیں پوچھے جائیں گے ان پر اپنی توانائی خرچ کر کے آپس میں نفرت کو فروغ نہ دیں اپنے اخلاق اور کردار اور عمل سے لوگوں کو متا ثر کریں۔ زبردستی کسی پر اپنی رائے نہ ٹھونسیں اگر ہم اس بات کا تہیہ کرلیں کہ ہمیں خود دین پر عمل کرنا ہے اور باقی سب مسلمانوں سے محبت سے پیش آنا ہے اور کسی اختلافی مسائل پر نہ بحث کرنی ہے اور نہ اس بنیاد پر کسی مسلمان کو اپنے سے کم تر سمجھنا ہے ہم سب کو اپنی قبر میں اپنا حساب دینا ہے اس بات پر عمل کر کے ان شا اللہ ہم دین اور دنیا دونوں میں نہ صرف کامیابی حاصل کریں گے بلکہ اپنے پیارے ملک پاکستان کو دنیا میں ایک ایسی جنت بنا دیں گے جن پر ہر پاکستانی اور مسلمان فخر کرے گا۔
محمد شاہد کراچی چراغ ہوٹل
shahid.m1713@gmail.com