کراچی جیسے بڑے شہر میں جہاں ہسپتالوں کی کمی ہے نہ ہی ڈاکٹروں کی۔ اس کے باوجود ہسپتال ڈاکٹروں سے خالی ہیں۔ اگر ڈاکٹر موجود ہیں تو سامان پورا نہیں۔ ہسپتالوں کا ناقص انتظام بڑھتا جا رہا ہے۔ جو کسی بھی مریض کے لیے قابل برداشت نہیں۔ شہر میں آلودگی بڑھتی جا رہی ہے۔ جو بہت سی بیماریوں کی وجہ ہے۔ مگر یہاں علاج کے لیے یا تو ڈاکٹر موجود نہیں یا مشینیں موجود نہیں۔ اگر کچھ مشینیں ہیں بھی تو وہ ناکارہ ہیں۔ پاکستان کے ہر شہر میں ہسپتالوں کی حالت اور انتظامات درست نہیں۔ دوائیں مشینیں کچھ بھی مکمل نہیں۔ کہیں دوائیں جعلی ہوتی ہیں تو کہیں ڈاکٹر۔ کہیں آلات نہیں تو کہیں بستر تک نہیں ہیں۔ بہت سے مریض علاج اور سامان نہ ہونے کی وجہ سے اپنی جان کھو دیتے ہیں۔ کیا یہی ہے آزاد ملک ہے جہاں کسی کی غلامی اور ظلم سے نہیں بلکہ ہسپتالوں کی ناقص حالت سے لوگ اپنی زندگیاں کھو رہے ہیں۔ ہسپتالوں میں صفائی کا انتظام تک نہیں ہے۔ ہر کچھ دن میں ڈاکٹر ہڑتال پر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے نجانے کتنے مریض اپنی جان کھو دیتے ہیں۔ بڑے یا چھوٹے ہر ہسپتال کا یہی حال ہے۔
حکومت کو چاہیے کہ ہسپتالوں پر توجہ دے۔ ناقص انتظامات کو درست کرنے کے لیے بہتر سے بہتر اقدامات کرے۔ ہسپتالوں کی حالت پر توجہ دے۔ میں حکومت سے درخواست کرتی ہوں کہ اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرے اور ہسپتالوں کے انتظامات کو بہتر کرے۔
زوبیہ صدیقی، شعبہ ابلاغ عامہ، جامعہ کراچی