ہم نے پچھلے دنوں بیکن ہاؤس سسٹم کے گلشن اقبال میں واقع اسکولوں میں پائی جانے والی بدنظمی اور پانچ فی صد سے زیادہ فیس میں اضافے سے متعلق ایک تحریری درخواست ڈائریکٹر جنرل انسپکشن و رجسٹریشن آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ کو اس اُمید کے ساتھ دی تھی کہ وہ اُن نکات کی روشنی میں تحقیقات کروائیں گے جن کی نشاندہی کی گئی تھی۔ بہرحال ہم اُن کے مشکور ہیں کہ اُن کی ہدایت پر ڈپٹی ڈائریکٹر (ایڈمن) نے 4 اکتوبر 2017ء کو لیٹر نمبر DIR/HR/PIS/EDU/COS/8303 کے ذریعے اسکول سسٹم کی مرکزی انتظامیہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی جو یقیناًانہیں مل چکی ہوگی۔ ہم نے اس حوالے سے پرنٹ میڈیا میں شائع ہونے والے مراسلے کی فوٹو کاپی کے ساتھ ایک یاد دہانی کا خط 9 اکتوبر 2017ء کو ارسال کیا تھا جس کے تحت متذکرہ معاملات کے علاوہ غیر قانونی طور پر 5 فی صد سے زیادہ فیس کے اضافے کا تذکرہ کرتے ہوئے درخواست کی گئی تھی کہ فیس کے مسئلے پر بھی توجہ دی جائے اور ناجائز طریقے سے بڑھائی جانے والی فیس کی طلبی کو روکا جائے کیوں کہ طلبہ کے والدین میں اس سلسلے میں شدید بے چینی و اضطراب پایا جاتا ہے۔ ہمیں انتظار ہے کہ ڈائریکٹریٹ فیسوں کے معاملے میں کیا حکمت عملی اختیار کرتا ہے اور بیجا اضافے سے نجات دلاتا ہے۔ امید کی جانی چاہیے کہ ہماری درخواست پر ہمدردی سے غور کیا جائے گا اور مستقبل قریب میں مقررہ سطح سے زائد فیس میں اضافے کو ہر قیمت پر روکا جائے گا تا کہ والدین سے کی جانے والی زیادتی کا ازالہ ہوسکے۔
سبین عدیل، ریجنسی ہائٹس
بلاک4گلشن اقبال، کراچی