شوگر مل مالکان ملیں چلانے میں تاخیر کر رہے ہیں،علی احمد گورایہ

203

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)کسان بورڈ کے ڈویژنل صدرعلی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ فیصل آباد ڈویژن کے کئی علاقوں کے گنے کے کاشتکاروں کے وفود نے ہم سے ملاقاتیں کر کے شوگر ملوں کی زیادتیوں ، اربوں روپے کے گنے کے واجبات دبانے، کرشنگ سیزن لیٹ کر کے کسانوں سے اونے پونے گنا خریدنے کیلیے ایکا کرنے کی شکایات پراپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔علی احمدگورایہ نے کہا کہ شوگر ملوں نے گزشتہ سال کی نسبت گنے کی قیمتیں کم کرنے اورکاشتکاروں کے گنے کے واجبات ہڑپ کر کے پوری قوم کے اربوں روپے لوٹ لیے ہیں اور آئندہ کھربوں لوٹنے کا پروگرام بنا لیا ہے۔ اب شوگر مل مالکان گنے کی قیمت کم کرانے کیلیے شوگر ملیں چلانے میں تاخیر کر رہے ہیں اور شوگرملوں نے آپس میں ایکا کرکے کسانوں کو لوٹنے کا پروگرام بنا رکھا ہے۔حکومت اور حزب اختلاف میں شامل تمام بڑی بڑی پارٹیوں کے سربراہ اوردیگر بڑے بڑے سیاستدان شوگر ملوں کے مالک ہیں،اس لیے انہوں نے ملوں کو لوٹ مار کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے،لٹیری شوگر ملوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔انہوں نے کہا کہ شوگر مل مالکان اور حکومت کی کسان کش پالیسیوں کی وجہ سے کاشتکار کنگال ہو چکے ہیں اور گنے کی کرشنگ سیزن میں تاخیر سے آئندہ سال گندم کی پیداوار بھی ایک چوتھائی تک کم ہوجائے گی جس سے ملک میں قحط سالی کا راج ہوگا۔گندم کی پیداوار میں خود کفالت کے خواب چکنا چور کر دیے ہیں اور گندم کی پیدوار اور رقبے میں بھی تیس فی صد کمی ہوجائے گی۔عدالت عالیہ نے کسان بورڈ کی رٹ پر23 نومبر کو ملیں چلانے کا حکم دیا مگر شوگر ملوں نے عدالت کے احکامات بھی ہوا میں اڑا دیے۔ حکمران اور حزب اختلاف کی پارٹیاں قومی اور عوامی سلگتے مسائل کیلیے تو اکھٹی نہیں ہوتیں مگر حکمران اور حزب اختلاف کی پارٹیوں کے شوگر مل مالکان نے کسانوں اور عوام کو لوٹنے کیلیے ایکا کر کے لوٹ مار کے ریکارڈ توڑ رکھے ہیں، تحریک انصاف کے جہانگیر ترین،پی پی پی کے زرداری اور مسلم لیگ ن کے نواز شریف اور شہباز شریف نے گنے کے کاشتکاروں کو لوٹنے کیلیے ایکا کر رکھا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آزاد عدلیہ کو فوری طور پر از خود نوٹس لے کر لٹیرے مل مالکان کی لوٹ مار کی تحقیقات کرنی چاہیے۔ انہوں نے شوگر مل مالکان کو وارننگ دی کہ وہ کاشتکاروں کو لوٹنے سے باز رہیں وگرنہ کسان بورڈ لٹیرے شوگر مل مالکان کے خلاف انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہوگا۔