فاٹا حقوق کے لیے لانگ مارچ اور دھرنا فیصلہ کن اقدام ہوگا، مشتاق خان

174

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ فاٹا حقوق کے لیے لانگ مارچ اور دھرنا حتمی ہے۔ حکمرانوں نے فاٹا کو پسماندگی اور غربت دے کر ترقی سے محروم کردیا ہے۔ وفاق کی وعدہ خلافیوں سے ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے۔ 10 دسمبر کو باب خیبر سے اسلام آباد تک تاریخی لانگ مارچ ہوگا۔ فاٹا انضمام اور قبائلی عوام کے حقوق کے لیے حکمرانوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالیں گے۔ فاٹا حقوق لانگ مارچ اور دھرنے کی تیاریاں جاری ہیں، قبائلی عمائدین اور ملکان سے ملاقاتوں کے لیے وفود بن گئے ہیں جو عمائدین، ملکان، وکلا، طلبہ، اساتذہ، صحافیوں اور تمام طبقہ فکر کے افراد سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔ لانگ مارچ اور دھرنا کالے قانون ایف سی آر کے خلاف فیصلہ کن اقدام ہوگا۔ قبائلی عوام لانگ مارچ کے ذریعے سامراجی نظام کی زنجیریں توڑ دیں گے۔ لانگ مارچ سامراجی اور فرسودہ نظام کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی۔ قبائلی نوجوان اور عوام اس تاریخی لانگ مارچ کو اپنی شرکت سے کامیاب بنائیں۔ حیرت ہے کہ حکومت فاٹا انضمام کے اپنے وعدے کو پورا کیوں نہیں کررہی۔ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے، جغرافیائی لحاظ سے فاٹا الگ یونٹ نہیں بن سکتا۔ اعلان کے باوجود قبائلی عوام کو خیبر پختونخوا میں انضمام کا حق نہیں دیا جارہا۔ حکومت ایک نااہل شخص کے لیے ایک دن کے لیے قانون بناسکتی ہے لیکن ایک کروڑ قبائلیوں کو حقوق دینے کے لیے تیار نہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں لانگ مارچ اور دھرنے کے حوالے سے منعقدہ جماعت اسلامی فاٹا کے ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری عبدالواسع، نائب امیر صاحبزادہ ہارون الرشید، جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان، قائم مقام جنرل سیکرٹری حسن خان شینواری، جے آئی یوتھ فاٹا کے صدر شاہ جہان آفریدی اور دیگر ذمے داران شریک تھے۔ اجلاس میں لانگ مارچ اور دھرنے کے لیے ہونے والے اب تک اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ فاٹا سرزمین بے آئین ہے، یہاں کے عوام کھلی جیل کی مانند علاقے میں قید ہیں۔ فاٹا میں چند سو افسر آقا اور ایک کروڑ آبادی غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ فاٹا کے عوام بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں، فاٹا کی محرومیوں کی ذمے دار مرکزی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ وفاقی حکومت کی بے حسی کیخلاف ہے۔ لانگ مارچ اور دھرنا فاٹا کے انضمام کے لیے فیصلہ کن اقدام ہوگا۔ افسوس کی بات ہے کہ نااہل شخص کے لیے چند گھنٹوں میں قانون بن جاتا ہے لیکن فاٹا کے عوام کے لیے ستر سال سے کوئی قانون سازی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے حقوق کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ فاٹا کے عوام کے حق کے لیے پہلے بھی آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی ان کے حقوق کے لیے ہر سطح پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔