اسلام آباد (نمائندہ جسارت+مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے احتساب عدالت کی جانب سے مفرور قرار دیے جانے اور ناقابل ضمانت وارنٹ کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ۔ درخواست میں چیئرمین نیب، جج احتساب عدالت اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ سعد ہاشمی کی جانب سے دائرکردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسحاق ڈار صحت کی خرابی کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے، طبیعت خراب ہونے سے قبل وہ باقاعدگی سے پیش ہوتے رہے۔عدالت عالیہ سے درخواست کی گئی ہے کہ وزیر خزانہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ کالعدم قرار دیے جائیں اور طبی وجوہات کی بنا پر حاضری سے استثنا اور نمائندے کے ذریعے سماعت جاری رکھنے کا حکم دیا جائے۔ دوسری جانب سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، مریم نواز،کیپٹن صفدر اور سینیٹر اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کل احتساب عدالت میں ہو گی ،سماعت کے دوران عدالت نواز شریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنا کی نئی درخواستوں اور اسحاق ڈار کو اشتہاری ملزم قرار دینے اور ان کے ضامن احمد قدوسی کی جانب سے جمع کرائے گئے 50 لاکھ کے مچلکے بحق سرکار ضبط کرنے کے معاملے پر فیصلہ دے گی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی 14 جبکہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز کی اب تک 15سماعتیں ہو چکی ہیں -نواز شریف 8 مرتبہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے -مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں ملزم نامزد ہیں جن پر ان کی موجودگی میں 19 اکتوبر کو فرد جرم عاید ہوئی تھی اس کے بعد ٹرائل کا باقاعدہ آغاز اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کا سلسلہ شروع ہوا ان ریفرنسز میں استغاثہ کے 6 گواہ اپنے بیانات ریکارڈ کرا چکے ہیں 2 مزید گواہوں کو عدالت نے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 4دسمبر کو طلب کر رکھا ہے۔ عدالت نے 2مرتبہ ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواستیں مسترد کیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواستوں پر 23 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا ۔سینیٹر اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زاید اثاثے بنانے کے ریفرنس کی اب تک 14 سماعتیں ہوچکی ہیں ۔عدالتی حکم پر سینیٹر اسحاق ڈار 7مرتبہ پیش ہوئے جبکہ 6 بار غیر حاضر رہے۔ اسحاق ڈار کے وکیل قوسین فیصل مفتی ایڈووکیٹ نے بیرون ملک علاج کے باعث حاضری سے استثنا کی درخواست دی ۔سینیٹر سحاق ڈار کو10دنوں میں احتساب عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا جبکہ ان کے ضامن احمد علی قدوسی کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا کہ ملزم کو پیش کرنے میں ناکامی پر کیوں نا ان کے زر ضمانت کے 50 لاکھ روپے ضبط کر لیے جائیں۔