لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ انتخابات پر بے یقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں اور کچھ لوگ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت 2018ء کے انتخابات کو گردوغبار کے حوالے کررہے ہیں۔جماعت اسلامی بروقت انتخابات چاہتی ہے تاکہ ملک میں جمہوریت کا پہیہ چلتا رہے۔قرضے معاف کرانے اور دولت بیرون ملک منتقل کرنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔جاگیردار اور سرمایہ دار حکمران ٹولہ حقیقی جمہوریت کی راہ میں سب سے بڑی رکاو ٹ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں صحافیوں کے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جاگیر دار کرپشن اور لوٹ مار کی دولت کے بل بوتے پر پورے الیکشن پراسس کو یرغمال بناتا ہے اور انتخاب لڑنے کے بجائے الیکشن کو اغوا کرتاہے جس کی وجہ سے ملک میں مڈل کلاس اور دیانتدار قیادت سامنے نہیں آسکی۔ظالم،جاگیردار اور سرمایہ دار سیاست کو اپنے گھر کی لونڈی سمجھتے ہیں۔70 سال سے یہی کرپٹ اور بد دیانت ٹولہ مسلسل عوام کو جمہوریت کے نام پر دھوکا دے رہا ہے اور جمہوریت کے لبادے میں ملک پر بدترین آمریت کا راج ہے ۔ مارشل لا دور میں یہ سیاستدان حکمرانوں کے دست و بازو بن جاتے ہیں اور نام نہاد جمہوری حکومتوں کے دور میں تمام اختیارات اسی ٹولے کے ہاتھ میں رہتے ہیں ۔ یہ جھنڈے اور پارٹیاں بدلتے ہیں مگر سب کا ماٹو ایک ہے کہ قومی خزانے کو کس طرح لوٹنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سیاستدانوں کا دامن صاف ہوتا تو قوم کو کبھی مارشل لاؤں کا سامنا نہ کرنا پڑتا ۔ مفاد پرست سیاست دان سیاست کو ایک گھوڑے کی طرح استعمال کرتے ہیں اور اس گھوڑے کی باگیں ہمیشہ امریکی سامراج اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ میں ہوتی ہیں ۔ یہ قومی مفاد نہیں ہمیشہ عالمی طاقتوں کے اشاروں پر چلتے ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں روزانہ ہونے والی 12 ارب روپے کی کرپشن پر قابو پالیا جائے تو ملک میں روزانہ نشتر میڈیکل کالج جیسے6 میڈیکل کالج ، پنجاب یونیورسٹی جیسی ایک بڑی یونیورسٹی بنائی جاسکتی ہے۔